ویانا - ارنا - ظالمانہ اور غیر قانونی امریکی پابندیوں کے خاتمے کے لیے ورکنگ گروپ کے مذاکرات کا چند منٹ پہلے ویانا میں ایرانی سنیئر ماہرین اور جوہری معاہدے کے دیگر فریقوں کی موجودگی میں آغاز کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق، ورکنگ گروپ نے گزشتہ روز جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں شرکا کی طرف سے امریکی غیر انسانی پابندیوں سے نمٹنے کے لیے طے پانے والے معاہدے کے بعد اپنا کام شروع کیا۔
 4+1 گروپ کے سینئر سفارت کاروں، یورپی یونین اور اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندوں نے پیر کے روز اس بات پر اتفاق کیا کہ اس مسئلے کو ترجیحی طور پر حل کیا جانا چاہیے۔
 مذاکرات کے مطابق ایٹمی مسائل پر ایک اور ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے گا تاہم اسلامی جمہوریہ ایران پابندیوں کے ایجنڈے کے خاتمے کو ترجیح دینے کی ضرورت پر اصرار کرتا ہے۔
یورپی یونین کے ڈپٹی سیکرٹری برائے خارجہ پالیسی کے امور "انریکہ مورا" جو مشترکہ کمیشن کے اجلاس کی قیادت کرتے ہیں، نے پانچ ماہ کے وقفے کے بعد ویانا مذاکرات کی بحالی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایران پابندیوں کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔
رپورٹ کے مطابق پابندیاں اٹھانے پر سفارتکاروں کے مذاکرات جب تک ضروری ہو گی جاری رہے گی۔
یاد رہے کہ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے منگل کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ ایک گفتگو میں کہا کہ ایران کی مذاکراتی ٹیم نے پابندیاں ہٹانے کی یقین دہانی کے لیے ویانا میں شمولیت اختیار کی اور مذاکرات میں پابندیوں کے خاتمے پر مرکوز ہیں۔
خطیب زادہ نے کہا کہ مرحلہ وار مذاکرات اور نئے وعدوں جیسے مسائل کی ہماری بات چیت میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مکمل طور پر تیار وفد کے ساتھ سنجیدگی کے ذریعہ ویانا مذاکرات میں داخل ہوئی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ویانا میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ پابندیوں کا خاتمہ تھا، اگر دیگر فریق وقت ضائع کرنے کی بجائے نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہوئے تو بات چیت صحیح راستے پر جاری رہے گی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@