علی باقری کنی کی قیادت میں ایرانی وفد ہفتے کے روز ویانا پہنچ گئے۔
باقری 1+4 گروپ کے ارکان اور یورپی یونین کے ساتھ جوہری معاہدے کی مشترکہ کمیٹی کے اجلاس میں ایرانی وفد کی سربراہی کر رہے ہیں جو کل بروز پیر 29 نومبر کو منعقد ہو گا۔
باقری نے قبل ازیں اس بات کی تصدیق کی تھی کہ مذاکرات کی کامیابی کا انحصار دوسرے فریق کی سنجیدگی اور عملی آمادگی پر ہے جو کہ جوہری معاہدے سے منسلک ایران پر عائد پابندیوں کو ہٹانے اور زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی پر ہے۔
انہوں نے پابندیاں مکمل طور پر ختم نہ ہونے کی صورت میں مذاکرات کی ناکامی پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کی کوئی ضمانت نہیں ہے کہ موجودہ امریکی انتظامیہ دوبارہ معاہدے سے دستبردار نہیں ہوگی جیسا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے کیا تھا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمارے پاس اپنی ایٹمی پالیسی سے پیچھے ہٹنے کی کوئی وجہ نہیں ہے جب تک کہ دوسرا فریق اس کا ارتکاب نہ کرے اور امریکہ کے پاس جوہری معاہدے کے حوالے سے نئی حقیقت کو قبول کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 27 نومبر 2021 - 14:59
لندن، ارنا - نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور آسٹریا کے دارالحکومت ویانا پہنچے تاکہ جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات کے نئے دور میں شرکت کی جاسکے۔