انہوں نے مزید کہا کہ تاجکستان میں پاور پلانٹس کے قیام پر ایرانی کمپینوں کی سرگرمیوں میں اضافے پر دونوں ملکوں کے درمیان اچھی مفاہمتیں ہوئیں۔
ان خیالات کا اظہار "علی اکبر محرابیان" نے آج بروز بدھ کو تاجسکتان کے وزیر خارجہ "سراج الدین مہرالدین" سے ایک ملاقات کے بعد، صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ توانائی کی وزارت، ایران اور تاجکستان کے درمیان تعاون کے مشترکہ کمیشن کے سربراہ کے طور پر کام کرتی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی امور کی نگرانی کرتی ہے۔
محرابیان نے حالیہ مہینوں میں تاجکستان میں منعقد کیے گئے شنگھائی سربراہی اجلاس میں ایرانی صدر کی شرکت اور دوشنبہ سے مشترکہ اجلاس کے پیش نظر کہا کہ یہ ملاقات دوشنبہ میں تاجک وزیر خارجہ کے ساتھ حالیہ ملاقات میں دستخط شدہ دستاویزات کی پیشرفت پر تبادلہ خیال کے لیے منعقد ہوئی۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان فعال تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہمارا تاجکستان کے ساتھ تکنیکی اور انجینئرنگ خدمات کی برآمد کے شعبے میں اچھا تعاون ہے اور اس ملاقات میں اس تعاون کو وسعت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
توانائی کے وزیر نے کہا کہ ایران اور تاجکستان کے درمیان ہائیڈرو پاور پلانٹس کی تعمیر کے حوالے سے بہت اچھے ریکارڈ موجود ہیں اور تاجسکتان میں "سنگ تودہ 2" پاور پلانٹس ایران کے ذریعے بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت تاجکستان کے پاس اس پہاڑی ملک میں بہتے اور گرجنے والے دریاؤں کے پانی کے بھرپور وسائل کی وجہ سے ہائیڈرو پاور پلانٹس تیار کرنے کے سنجیدہ منصوبے ہیں اور اس سلسلے میں اس ملک میں ایرانی کمپنیوں کی زیادہ تر سرگرمیوں سے متعلق معاہدے طے پا چکے ہیں۔
محرابیان نے دونوں ممالک کی اقتصادی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس ملاقات میں دونوں ممالک کے صدور کی ہدایت کی بنیاد پر تجارتی لین دین کو بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا اور ہمیں امید ہے کہ اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایران اور تاجکستان کے موجودہ نقطہ نظر سے ہم تعلقات کی سطح میں اضافہ دیکھیں گے۔
رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر نے افغان پڑوسی ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں حصہ لینے کیلئے ایران کے دورے پر آئے ہوئے تاجک وزیر خارجہ سے ایک ملاقات کے دوران، دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات بڑھانے کی صلاحیتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا حالیہ دورہ تاجکستان میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کا ایک نیا باب آغاز ہوگیا اور ہمیں اس موقع سے دونوں قوموں کے مفاد کی فراہمی میں فائدہ اٹھانا ہوگا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@