زنجان، ارنا - صوبہ زنجان کے ثقافتی ورثہ  ادارے کے نائب سربراہ نے کہا ہے کہ شہر سلطانیہ میں کورونا کی صورتحال میں بہتری کی وجہ سے عالمی سلطانیہ گنبد کی عمارت کو سیاحوں کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔

یہ بات محمد رضا محمد پور نے ہفتہ کے روز ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں کہا کہ اس وقت شہر کورونا کے لحاظ سے سلطانیہ کی صورتحال اچھی ہے  اسی لیے  ہیلتھ پروٹوکول کی مکمل تعمیل کے ساتھ عالمی سلطانیہ گنبد سیاحوں کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔

محمد زادہ نے بتایا کہ ویکسینیشن اور ہیلتھ پروٹوکول کی پابندی کرونا کے پھیلنے کی زنجیر کو توڑنے کا واحد راستہ ہے۔

گنبد سلطانیہ ایران کے صوبہ زنجان کے تاریخیف شہر سلطانیہ میں واقع ایک عمارت ہے جو اپنے خوبصورت گنبد اور اُس کے فن تعمیر کے لحاظ سے مشہور ہے۔2005ء سے یہ یونیسکو عالمی ثقافتی ورثہ کا حصہ ہے اور  1931 سے قومی ورثے کی فہرست میں درج ہے۔

یہ عمارت ایلخانیان دور حکومت سے متعلق ہے جو سلطان محمد خدابندہ نے آٹھویں صدی میں اس عمارت کو بنایا ہےاور اب دنیا میں اینٹوں کا سب سے بڑا گنبد ہے۔

یہ گنبد دراصل ایل خانی حکمران محمد خدابندہ اولجایتو کا مدفن ہے۔ مقبرہ ہشت پہلو ہے اور تمام عمارت خشتی ہے۔ ہشت پہلو دیواروں میں 8 دروازے تعمیر کیے گئے ہیں جبکہ ہر گوشہ پر ایک مینار تعمیر کیا گیا ہے۔ یہ عمارت تین حصوں میں منقسم ہے۔ مقبرہ اور اِس سے ملحق زمین کا کل رقبہ 7.9014 مربع کلومیٹر ہے۔

شہر سلطانیہ جس کی آبادی 30 ہزار افراد ہے صوبے زنجان کے 40 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@  

https://twitter.com/IRNAURDU1