لندن، ارنا - اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 48 ویں اجلاس میں ایران کے نمائندے نے فلسطین کے مظلوم عوام کے خلاف صہیونی حکومت کے سات دہائیوں کے جرائم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ تاریخ کا سب سے بڑا ظلم اور نا انصافی سے نمٹنے پر عالمی برادری کی بے عملی اور بے حسی کی وجہ سے ہے۔

یہ بات مجید ترکمان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 48 ویں اجلاس جو 13ستمبر سے8 اکتوبرتک جاری ہے، میں کہی۔

انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف صیہونی حکومت کے بے بنیاد الزامات کے جواب میں کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ جھوٹ اور نفرت پھیلانے کے لیے قبضے ، قتل عام ، دہشت گردی ، عصمت دری اور خونریزی کے حامی ریاست  کے انسانی حقوق کونسل سے غلط استعمال کرنا شرارت اور شیطانی اقدامات کو معمول بنانے کی واضح مثال ہے۔

انہوں نے بتایا کہاب وہ وقت آگیا ہے کہ انسانی حقوق کونسل اسرائیلی اپارتھائیڈ حکومت کی مسلسل پالیسیوں اور جرائم کو دیکھنے کے ساتھ اس حقیقت کو دوبارہ یاد دلائے۔ کیونکہ حقیقت وہی ہے جس پر قرارداد 3379 میں زور دیا گیا ہے: صہیونیت نسل پرستی اور امتیازی سلوک کا مترادف ہے۔

ہمارے ملک کے نمائندے نے بتایا کہ 7 دہائیوں سے زائد عرصے سے فلسطینی عوام مسلسل جرائم بشمول ، نسلی صفائی ، منظم تشدد ، قتل اور من مانی حراست سے دوچار ہیں۔

انہوں نے ان وحشیانہ  مظالم کو بین الاقوامی قوانین بشمول جرم کی ممانعت و سزا کے عالمی کنونشن 1973 (نسلی امتیاز کنونشن) اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کے خلاف قرار دیا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@  

https://twitter.com/IRNAURDU1