رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ "حسین امیر عبداللہیان" نے نیوریارک میں منعقدہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76 ویں اجلاس کی سائڈلائن میں اپنے لکسمبرگ کے ہم منصب "جان آسلبورن" سے ملاقات اور گفتگو کی۔
اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے باہمی تعلقات کے فروغ پر لکسمبرگ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے ان کو انتہائی قابل قدر قرار دے دیا۔
امیر عبداللہیان نے متوازن خارجہ پالیسی اور یورپی یونین کیساتھ تعلقات کا جائزہ لینے کیلئے نئی حکومت کی تیاری پر زور دیتے ہوئے باہمی احترام اور مفادات کی بنیاد پر ان تعلقات کے فروغ پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے ان تمام سالوں کے دوران جوہری معاہدے سے متعلق اپنے کیے گئے وعدوں پر عمل درآمد کیا تاہم دیگر فریقین نے اپنی ذمہ داریان پوری نہیں کیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ امریکہ نے وسیع پیمانے اور مکمل طور پر قوانین اور اصولوں کیخلاف وزی کی اور یورپی ٹرویکا اپنی ذمہ داریوں کو نہ نبھاتے ہوئے جوہری معاہدے کے تحت ایران کے مفادات سے متعلق غیر فعال اور لاتعلق رہا۔
دراین اثنا لکسمبرگ کے وزیر خارجہ نے امیر عبداللہیان کیلئے وزیر خارجہ کے عہدے میں کامیابی کی خواہش کا اظہار کیا اور اپنے تین دورہ ایران پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں تعاون بڑھانے کی بہت ساری صلاحیتیں ہیں۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ لکسمبرگ باہمی مشاورت کا سلسلہ جاری رکھنے پر تیار ہے اور ایرانی جوہری معاہدے کی بحالی کی حمایت کرتا ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@