نیویارک، ارنا – ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ بین الاقوامی تنظیموں کو افغانستان کے عظیم لوگوں کی نقل مکانی کے روکنے کیلیے اس ملک میں انسانی صورت حال کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں پر مکمل طور پر عمل کرنا چاہیے۔

یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فلپو گرانڈی سے ملاقات میں  گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے ایران اور یو این ایچ سی آر UNHCR ' کے درمیان مشاورت کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دے کر باہمی تعلقات کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا۔

امیر عبداللہیان نے افغانستان میں انسانی صورت حال کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے  ہم اس ملک کے اندر افغان لوگوں کی نقل مکانی اور پڑوسی ممالک میں ان کی آمد کو دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے چار دہائیوں سے 40 لاکھ افغان بھائیوں اور بہنوں کی میزبانی کی ہے اور ا ان تمام سالوں میں پابندیوں اور معاشی دباؤ کے باوجود ایک اچھا میزبان بننے کی کوشش کی ہے۔

امیر عبداللہیان نے کہا کہ لیکن بین الاقوامی تنظیموں کے لیے ضروری ہے کہ وہ افغانستان کے شریف لوگوں کی مزید نقل مکانی کے روکنے کیلیے اس ملک میں انسانی صورت حال کے حوالے سے اپنے فرائض کو مکمل پورا کریں۔

فلپو گرانڈی نےاس ملاقات میں افغان مہاجرین کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کی فراخدلانہ مہمان نوازی کی تعریف کرتے ہوئے افغانستان کی تازہ ترین صورتحال اور انسانی حقوق کے چیلنجوں کی وضاحت کی۔

انہوں نے اس ملک کے دورے کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے یو این ایچ سی آر کے منصوبوں کی وضاحت کر کے افغان پناہ گزینوں سمیت مہاجرین کی صورتحال پر اس تنظیم کے عملی اقدامات اٹھانے پر زور دیا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

https://twitter.com/IRNAURDU1