انہوں نے مزید کہا کہ تاجک صدر سے اتفاق کیا گیا کہ ایران تاجکستان تعلقات کے فروغ کے روڈ میپ کو جلد حتمی شکل دی جائے اور اس پر 2030 تک عمل درآمد ہوجائے۔
ان خیالات کا اظہار علامہ "سید ابراہیم رئیسی" نے آج بروز ہفتے کو تاجکستان کے وزیر اعظم "قاہر رسول زادہ" سے ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ ایران اور تاجکستان کے صدور کی حالیہ ملاقات میں باہمی تجارتی لین دین کی سطح کو 500 ملین ڈالر تک بڑھانے سے اتفاق کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی سطح کو بڑھانے کی بہت ساری صلاحیتیں ہیں جن کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔
علامہ رئیسی نے کہا کہ ضروری معاہدے طے پا چکے ہیں اور ماضی میں دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعاون کی دستاویزات پر دستخط کیے گئے ہیں ، جس کے نفاذ کیلئے ایران اور تاجکستان کے ایگزیکٹو حکام کی مسلسل کوششوں اور باقاعدہ مشاورت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاجک صدر سے اتفاق کیا گیا کہ ایران تاجکستان تعلقات کے فروغ کے روڈ میپ کو جلد حتمی شکل دی جائے اور اس پر 2030 تک عمل درآمد ہوجائے۔
اس موقع پر قاہر رسول زادہ نے تعاون کے شعبوں سمیت تاجکستان میں ایران کی اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم توانائی، سیاحت، تکنیکی اور انجینئرنگ خدمات، پاور پلانٹ کی تعمیر اور تاجکستان کی صحت اور علاج کے شعبوں میں ایرانی نجی شعبے کے کارکنوں کی سنجیدہ موجودگی کے منتظر ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@