تہران، ارنا- چار سیٹلائٹ کی ڈیزائننگ اور خلا میں لانچ کرنے کیلئے پانچ سیٹلائٹ کے لانچنگ مراحل کی تیاری ایران کی خلائی صنعت کے منصوبوں میں سے چند ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایل ای او کے مدار میں سیٹلائٹ رکھنا (زمین کا قریب مدار؛ زمین کی سطح سے 160 سے 2000 کلومیٹر کی اونچائی پر قرار دیا گیا ہے) ایک سائنس ہے جسے گزشتہ برسوں میں ایرانی خلائی سائنسدانوں نے حاصل کیا ہے۔

اس حوالے سے  ملک میں ٹیلی مواصلات سیٹلائٹ "ناہید1"، "ذوالجناح"، "ناہید2"، "سیمرغ"، ریموٹ سینسنگ "طلوع" ، "پارس 1"، "ظفر 2" کو ایل ای او مدار میں سیٹلائٹ کو مستحکم کرنے کیلئے تیار کیے جارہے ہیں۔

اس کے علاوہ شمسی مدار (ایس ایس او) مدار کو حاصل کرنے کیلئے، "پارس" سیٹلائٹ، "ذوالجناح" سیٹلائٹ اور "چابہار" لانچ بیس کا دوسرا نمونہ تیار اور لاگو کیا جارہا ہے۔

نیز 36 ہزارکلومیٹر طویل مدار کا حصول، ملک کی خلائی تنظیم کے اگلے منصوبوں میں سے ایک ہے؛ اس مقصد کو حاصل کرنے کیلئے ، بائیوکپسول کی سب اوربیٹل لانچنگ، "سامان 1" کی مداری منتقلی بلاک کا آغاز، خلائی بنیادی ڈھانچے کی ترقی، ڈیزائن کی صلاحیت کی ترقی اور پیمائش اور ٹیلی مواصلات سیٹلائٹ کی تعمیر ایجنڈے میں شامل ہے۔

"پارس 1" سیٹلائٹ جس میں 15 میٹر ملٹی اسپیکٹرل امیجنگ صلاحیت اور 150 میٹر تھرمل امیجنگ صلاحیت ہے، "ظفر 2" سیٹلائیٹ جس میں 16 میٹر ملٹی اسپیکٹرل امیجنگ صلاحیت ہے، "طلوع" سیٹیلائٹ جس میں 5 میٹر سنگل اسپیکٹرل امیجنگ صلاحیت 5 میٹر ہے، ان ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ میں شامل ہیں جو لانچنگ کیلئے تیار کرنے کے مراحل میں ہیں۔

تاہم؛ ایرانی خلائی ایجنسی کو قومی ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کی خریداری اور نفاذ  کیلئے کئی اقدامات اٹھانے ہوں گے جن میں "ماہدشت"، "سلماس" اور "چناران" گراؤنڈ اسٹیشنوں کی ترقی ، قومی سینسنگ سیٹلائٹ کی لانچنگ اور کارروائی میں خلائی بیمہ کی ترقی ، قومی دور دراز سینسنگ مصنوعی سیارہ کی مسلسل نگرانی اور ڈیزائن اور تعمیر شامل ہیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@