تہران، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے امامان جماعت نے القدس الشریف کیخلاف ناجائز صہیونی ریاست کے حالیہ حلموں سے متعلق بین الاقوامی برادری اور انسانی حقوق کے دعویداروں کی خاموشی کو انتہائی افسوسناک قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق، انہوں نے دنیائے اسلام کے امامان جماعت کے نام پر ایک تفصیلی خط میں غزہ پٹی میں متاثر علاقوں میں طبی ساز و سامان اور میڈیکل ٹیموں کو فوری طور پر بھیجنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے ناجائز صہیونی ریاست کے جرائم کی شدت سے مذمت کرتے ہوئے بین الاسلامی یونین کے زیراہتمام میں ریلیف اینڈ سپورٹ فنڈ کے قیام کا مطالبہ کیا جس کا مقصد غزہ اور فلسطین میں تباہ شدہ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو ہے۔

انہوں نے اس خط میں فلسطین کے موضوع پر اسلامی تعاون تنظیم اور بین المسلمین یونین کے متوازی اجلاس کا مطالبہ کرتے ہوئے مقبوضہ فلسطین سے قتل کرنے والی ریاست کے فوری انخلا اور القدس الشریف کی آزادی کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے حالیہ دنوں میں غزہ پٹی اور فلسطین میں ابتر صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے صہیونی ریاست کے جرائم کیخلاف مقابلہ کرنے اور نہتے فلسطینی عوام کی حمایت کرنے میں دنیائے اسلام کے درمیان تعاون اور یکجہتی بڑھانے کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ غزہ پٹی میں صیہونی ریاست کے حملوں کی نئی لہر میں جو گذشتہ ہفتے پیر سے شروع ہوئی ہے اور اب بھی جاری ہے، کم سے کم دوسو بیس فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں ساٹھ بچے ہیں اور زخمیوں کی تعداد پانچ ہزار چھے سو سے زیادہ ہے۔

صیہونی ریاست کے وحشیانہ حملوں کے جواب میں فلسطین کے مزاحتمی گروہوں نے مقبوضہ فلسطین کے سبھی شہروں پر میزائلوں اور راکٹوں کی بارش کی ہے درایں اثنا مسجدالاقصی اور اس کے اطراف میں واقع محلے بالخصوص باب العامود، صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جنگ کا میدان بنا ہوا ہے۔

بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں نے زور دے کر کہا ہے کہ وہ صیہونی ریاست کو بیت المقدس کو یہودیت کارنگ دینے اور مسجد الاقصی کو تقسیم کرنے کے منصوبے کو ہرگز آگے برھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@