تفصیلات کے مطابق، تاجکستان کے دورے پر آئے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ "محمد جواد ظریف" نے آج بروز پیر کو ہارٹ آف ایشیا- استنبول پراسس کانفرنس کے موقع پر "کایرات ساریبای" سے ملاقات اور گفتگو کی۔
اس موقع پر سیکا کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر نے سیکا کی علاقائی سرگرمیوں میں ایرانی تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سیکا کے مستقبل منصوبوں بشمول سیکا کے وزرائے خارجہ اور سربراہی اجلاسوں کے انعقاد کی وضاحت کی۔
دراین اثنا ایرانی وزیر خارجہ نے بین الاقوامی میدان میں تسلط پسندانہ نظام اور مغربیت کے دور کے خاتمہ پر تبصرہ کرتے ہوئے بین الاقوامی تعلقات میں ایشیا اور علاقائی ملکوں کی اہمیت پر زور دیا۔
ظریف نے سیکا کی تقویت اور رکن ممالک کے تعاون کے فروغ کی حمایت پر زور دیتے ہوئے ایران جوہری مذاکرات اور آستانہ امن عمل کے فریم ورک کے اندر شامی امن عمل میں قازقستان کے تعمیری کردار کو سراہا۔
واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ اتوار کی شام دوشنبے کے دورے پر پہنچ گئے جہاں نائب تاجک وزیر خارجہ نے ان کا استقبال کیا۔
انہوں نے 29 اور 30 مارچ میں تاجکستان میں منعقدہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں حصہ لینے اور تاجک حکام سے باہمی تعلقات کیلئے مذاکرات پر دوشنبے کا دو روزہ دورہ کیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ 15 ممالک بشمول ایران، افغانستان، تاجکستان، پاکستان، چین، روس، بھارت، قازقستان، کرغزستان، ترکمانستان، ازبکستان، ترکی، آذربائیجان، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات، ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے اراکین ہیں؛ امریکہ، آسٹریلیا، کینیڈا، ڈنمارک، مصر، فرانس، فن لینڈ، جرمنی، عراق، اٹلی، جاپان، ناروے، پولینڈ، اسپین، سویڈن اور برطانیہ بھی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کی حمایت کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس 2011ء سے 2019ء تک استنبول، کابل، الماتی، بیجنگ، اسلام آباد، امریتسر اور باکو میں انعقاد کیا گیا ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@