اسلام آباد، ارنا- پاکستانی وزیر داخلہ نے سرحدوں کی نگرانی اور منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق ایران سے تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 3 ایرانی مغوی اہلکاروں کی بازیابی کے مسئلے کو حکومت کی اعلی سطح میں سنجیدہ تعاقب کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار "شیخ رشید احمد" نے پیر کے روز پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے انسداد منشیات پولیس کے سربراہ بریگیڈئیر جنرل "مجید" کریمی" کی قیادت میں ایرانی وفد کیساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے ایران اور پاکستان کے گہرے قریبی تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے باہمی تعلقات کے فروغ میں دلچسبی کا اظہار کرلیا۔

اس ملاقات میں ایران میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر "سید محمد علی حسینی" اور پاکستانی وزرات داخلہ کے کچھ دیگر عہدیدار شریک تھے۔

اس موقع پر جنرل کریمی نے سرحدوں کی نگرانی، بدامنی پھیلانے والوں کیخلاف مقابلہ اور منشیات اسمگلنک کی روک تھام سے متعلق دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کی سطح میں اضافے پر زور دیا۔

انہوں نے  ڈیوٹی کے دوران تین ایرانی سرحدی محافظوں کو اسمگلروں کے ہاتھوں میں اغوا کیے جانے اور ان کو پاکستان میں منتقل کرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی صورتحال ابھی نا معلوم ہے۔

جنرل کریمی نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مسئلے کا تعاقب کرتے ہوئے ان تین ایرانی سرحدی اہلکاروں کی بازیابی کی کوشش کرے۔

در این اثنا پاکستانی وزیر داخلہ نے وعدہ دیا کہ کہ 3 ایرانی مغوی اہلکاروں کی بازیابی کے مسئلے کو حکومت کی اعلی سطح میں سنجیدہ تعاقب کریں گے۔

انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان تمام شعبوں بالخصوص سرحدوں کی نگرانی اور سرحدوں پر باڑ لگانے سے متعلق ایران سے کثیر الجہتی تعاون پر تیار ہے۔

شیخ رشید احمد نے پاکستان میں زیر قید 16 ایرانی ملاح تک قونصلر رسائی یا کہ ان کی ایران میں حوالگی میں آسانی لانے کی درخواست سے متعلق کہا کہ پاکستان اس سلسلے میں ایک تحریری درخواست موصول ہونے کا منتظر ہے اور ہم اس مسئلے کا تعاقب کریں گے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@