محمد جواد دہقانی نے کہا کہ بین الاقوامی سائنسی شراکت داری اور سائنسی سفارتکاری کی ترقی اسلامی جمہوریہ ایران کی ایک بنیادی پالیسی ہے جس پر ملک کے اعلی تعلیمی نظام پر بھی زور دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسکوپوس بین الاقوامی حوالہ ڈیٹا بیس سے اخذ کردہ سائنسی تجزیوں سے پتہ چلتا ہے کہ 2020 تک ایرانی سائنس میں سائنسی سفارتکاری کا حصہ 31 فیصد تک جا پہنچا ہے ، جبکہ 2018 اور 2019 میں حصہ کا موازنہ ظاہر کرتا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران عالمی سائنسی سفارتکاری میں 14 فیصد نمو کے ساتھ ایک رہنما بن چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مطالعات کے مطابق ، دنیا کے ساتھ ملک میں محققین کی 10 دس سالوں میں سائنسی شراکت کی مقدار 2011 میں 17 فیصد سے بڑھ کر 2020 میں 31 فیصد ہوگئی اور خاص طور پر پچھلے پانچ سالوں میں اس میں اضافہ ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے بعد پولینڈ ، برطانیہ اور تائیوان سائنسی سفارت کاری میں 6 فیصد کے ساتھ سب سے زیادہ ترقی ہوئی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 29 نومبر 2020 - 12:34
تہران، ارنا - اسلامی دنیا کے علوم (آئی ایس سی) کے حوالے سے پیش کی جانے والی سائٹ کے سربراہ نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران چار سالوں میں سائنسی سفارتکاری کو تیز کرنے کی بنیاد پر اس سلسلے میں سب سے آگے ہے۔