قومی سلامتی کونسل امریکی اقدامات کیخلاف منہ توڑ جواب پیش کرے: ایرانی اسپیکر
تہران، ارنا – ایرانی مجلس (پارلیمنٹ) کے اسپیکر نے امریکی دشمنانہ اقدامات کے خلاف ہوشیار اور متحرک اقدام کی ضرورت پر زور دیا اور کہا ہے کہ قومی سلامتی کونسل کو قانونی اور سیاسی میدانوں میں امریکی شکست کے بعد اس کے یکطرفہ اقدام کی نگرانی کرنا چاہیئے اور عوام کے مفادات کے تحفظ کے لئے منہ توڑ جواب پیش کرے۔
یہ بات "محمد باقر قالیباف" نے اتوار کے روز پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے امریکی حالیہ اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دشمن نے ایرانی عوام کی طاقت اور مزاحمت کی وجہ سے اپنی مطلوبہ کامیابی حاصل نہیں کی لیکن ہمیں امریکہ کی ان قانونی اور سیاسی شکستوں سے خوش نہیں ہونا چاہئے اور یہ بھی نہیں بھولنا چاہئے کہ اگر کوئی غفلت جاری رہی تو ہمارا جابر دشمن پابندیاں بڑھانے میں قدم بہ قدم آگے بڑھے گا۔
قالیباف نے کہا کہ اس دور کے تجربے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جب بھی ہم امریکہ کے مخالفانہ اقدامات کے خلاف غیر فعال طور پر کام کرتے ہیں تو لوگوں کے معاش پر مزید پابندیاں عائد کردی جاتی ہیں لہذا ضروری ہے کہ ہوشیار اور موثر فعال اقدامات کرکے عوام پر زیادہ دباؤ نہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں قومی سلامتی کمیشن کے لئے یہ ضروری ہے کہ امریکہ کے قانونی اور سیاسی میدانوں میں بدنما شکست کے بعد اس کی یکطرفہ اقدامات جو بین الاقوامی برادری میں دوسرے ممالک کے مظاہرے کا سبب بھی ہے کی نگرانی کرے سنجیدگی سے لوگوں کے مفادات کے تحفظ کے لئے ضروری جوابی کارروائی کریں اور انہیں مجلس میں پیش کریں۔
ایرانی اسپیکر نے امریکی صدارتی انتخابات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ چاہے ٹرمپ صدر بنیں یا بائیڈن ، ایرانی قوم کو مارنے والے امریکہ کی مرکزی پالیسی میں کوئی فرق نہیں ہوگا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@