ان خیالات کا اظہار "سید محمد علی حسینی" نے آج بروز ہفتے کو ایک ٹوئٹر پیغام میں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا حالیہ اجلاس، امریکہ کیلئے ایک اور شرمناک شکست تھا لیکن انہیں امریکہ کو مکمل تنہائی سے بچانے پر جمہوریہ ڈومینیکن کا شکریہ ادا کرنا چاہئے۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ ٹرمپ کو جاننا چاہیے کہ ایران کیخلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ لگانا ایران کی زیادہ سے زیادہ مزاحمت کا سبب بنتا ہے۔
حسینی نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ کو دھمکی آمیز طریقوں کا سہارا لینے اور ایران پر اسلحہ کے پابندیوں کو بڑھانے کے خواب دیکھنے کے بجائے امریکہ کو اسلحہ کی فروخت کی معاشی سرگرمی ختم کرنی چاہئے جس نے ایک پُرامن دنیا بنانے کو ایک خواب بنادیا ہے۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کیخلاف ہتھیاروں کی پابندی میں توسیع کی خواہاں امریکی قرارداد کو سلامتی کونسل میں صرف دو ووٹ مل گئے۔
ایران مخالف قرار داد پر ہونے والی ووٹنگ میں گیارہ ممالک نے حصہ نہیں لیا، دو ممالک نے اس کی حمایت جبکہ دو ممالک نے اس کی مخالفت میں ووٹ ڈالے۔
قرارداد کے حق میں امریکا کے علاوہ صرف جمہوریہ ڈومینیکن نے ووٹ ڈالا جبکہ روس اور چین نے اس کی مخالفت میں ووٹ ڈال کر اسے ویٹو کر دیا۔
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بھی ایران کے سامنے امریکہ کی اس تاریخی شکست کے رد عمل میں کہا کہ ایران کی سرگرم سفارتکاری اور جوہری معاہدے کے مضبوط اصولوں اور قوانین نے ایک بار پھر امریکہ کو شکست کا سامنا کیا۔
"سید عباس موسوی" نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ اقوام متحدہ کی 75 سالہ تاریخ میں امریکہ کو کبھی اس حد تک تنہائی کا شکار نہیں ہوا تھا جو تمام سفروں، دباؤ اور مختلف طریفوں کا استعمال کرنے کے باوجود صرف ایک چھ۔وٹے سے ملک کو اپنے ساتھ لانے میں کامیاب رہا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@