یہ بات "سید عباس موسوی" نے پیر کے روز صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ سلامتی کونسل کے غلطی استعمال کے ذریعہ اس کو تباہ کرنے یا محکوم بنانے کا خواہاں ہے لہذا سلامتی کونسل کے ممبران کو محتاط رہنا چاہئے کہ وہ سلامتی کونسل اور بین الاقوامی طریقہ کار کے خلاف امریکیوں کے جال میں نہ پھنسیں۔
موسوی نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ امریکہ کا یہ اقدام دنیا کے آزاد ممالک کے رہنماؤں کی نگرانی، اسلامی جمہوریہ ایران، مختلف دوستوں اور ممالک کے درماین مشوروں کے ساتھ کامیاب نہیں ہوگا اور یہ ان کے لئے ایک اور ناکامی واقع ہوگی۔
انہوں نے امریکی حکام کے اس ملک کے صدارتی انتخابات میں ایرانی مداخلت کے دعوے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مضحکہ خیز دعووں میں سے ایک ہے ایران افراد ، تحریکوں اور داخلی پارٹیوں پر زیادہ توجہ نہیں دے کر بلکہ ہمارے ملک کے لئے ان کے طرز عمل ، اقدامات، کردار اور دو طرفہ تعامل اہم ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے برایان ہوک کے استعفی اور ان کی ایران کے خلاف عالمی اتفاق رائے کی ناکامی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی لوگوں اور نمائندوں کی نقل و حرکت ہمارے لئے اہم نہیں ہے، جب وہ ناکام ہوجاتے ہیں تو لوگوں کو منتقل کرنا ان کے لئے فطری ہے اور فٹ بال میں بھی ایسا ہی ہے ہارنے والی ٹیم کھیلاڑیوں کو بدلتی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 10 اگست 2020 - 14:19
تہران، ارنا – ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران مخالف امریکی اسلحہ کی پابندیوں پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلحہ کی پابندی ایرانی عوام کے علاوہ سلامتی کونسل اور اس کے قانونی میکانزم کے لئے خطرہ ہے۔