تہران، ارنا- ایرانی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ نے ایران جوہری معاہدے کی علیحدگی جس کے بُرے اثرات کو دیگر بین الاقوامی معاہدوں کی علیحدگی کے بُرے اثرات سے موازنہ نہیں کرسکتے ہیں، سے اپنے آپ کو دنیا میں بدنام اور الگ تھلگ کردیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار "علی ربیعی" نے منگل کے روز گفتگو کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ کسی بھی عرصے میں ایران مخالف عناصر چاہے وہ امریکہ میں ہو یا بعض علاقائی ممالک میں ہو یا کہ دیگر طاقتور ممالک میں، کے پاس اتنی طاقت نہیں تھی اور ایرانی معیشت کیخلاف اتنی زیادہ سخت پابندیاں بھی عائد نہیں کی گئی تھیں۔

ایرانی حکومت کے ترجمان نے جوہری معاہدے کی پانچویں سالگرہ قریب ہونے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سالوں کے دوران جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی اور ساتھ ہی ٹرمپ کے ذریعے ایران کیخلاف سخت سے سخت پابندیاں عائد کرنے کی وجہ سے ہم اس معاہدے کے ثمرات سے مستفید نہ ہوسکیں اور بعض نے بھی جوہری معاہدے سے متعلق غیر تعمیری اور عدم انصاف پر مبنی رویہ اپنایا۔

ربیعی نے کہا کہ امریکہ نے ایرانی عوام کو جوہری معاہدے کے معاشی ثمرات سے مستفید ہونے نہیں دیا اور حتی کہ خود امریکہ کو بھی بین الاقوامی صفحے اور عوامی رائے میں بہت نقصانات کا شکار ہوا۔

انہوں نے ایرانی مسلح افواج کے سربراہ کے حالیہ دورہ شام میں دونوں ملکوں کے درمیان فوجی معاہدے سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بارہا کہا ہے کہ ایران اور شام کے درمیان خصوصی تعلقات ہیں اور یہ دونوں ممالک طویل عرصے کے دوران دہشتگردوں اور بیرونی عناصر کیخلاف جنگ میں تعاون کے ذریعے ایک دوسرے کے مزید قریب ہوگئے ہیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@