اسلام آباد، ارنا - پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتخانے کے نمائندے نے صحرا کے ٹڈیوں کے حملوں کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے دوطرفہ تعاون میں مسائل پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران مخالف دباؤ کے تسلسل سے دوسرے ممالک خصوصا ہمسایہ ممالک کو نقصان پہنچے گا۔

یہ بات "سمیہ کریم دوست" نے جمعہ کے روز پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد میں صحرا کے ٹڈیوں کے چیلنج سے نمٹنے سے متعلقہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

منعقدہ اجلاس میں پاکستانی عہدیداروں ، سفیروں اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
انہوں نے دونوں ممالک کے باہمی تعاون اور بروقت رابطوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان کے حکام اس مسئلے پر رابطے میں ہیں۔

کریم دوست نے مزید کہا کہ دونوں ممالک نے صحرائی ٹڈیوں سے نمٹنے کے لئے ایک چارٹر بھی تیار کیا ہے ، تاہم ، بیرونی مداخلت دوطرفہ طریقہ کار کے نفاذ میں رکاوٹیں پیدا کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹڈیوں کی بھیڑ نے فصلوں کو پہلے ہی تباہ کر دیا ہے اور خدشہ ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچا سکتے ہیں لہذا اس سلسلے میں علاقائی تعاون کو بھی بلا امتیاز سنجیدگی سے لیا جانا چاہئے۔
انہوں نے ورلڈ فوڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایف او) اور اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچرل آرگنائزیشن (ایف اے او) سے مطالبہ کیا کہ صحرا کے ٹڈیوں سے متاثرہ ممالک کی مدد کے لئے زیادہ موثر کردار ادا کریں اور ان کے مابین تعاون کو آسان بنائیں۔
ایرانی سفارتکار کا کہنا تھا کہ بعض ممالک کے یک طرفہ نقطہ نظر کی وجہ سے کیڑے مار دوا چھڑکنے والے ہوائی جہاز کی دستیابی میں پریشانیوں کے باوجود ، ایران نے ٹڈیوں کے حملوں پر قابو پانے اور اس مسئلے سے ہونے والے نقصان کو روکنے کے لئے اپنے ہمسایہ ممالک کی مدد کرنے کی پوری کوشش کی ہے۔
ایرانی سفارتخانے کے نمائندے نے متنبہ کیا کہ اگر ٹڈیوں کے چیلنج سے نمٹنے میں ایران کے خلاف ایسا سخت سلوک جاری رہا تو اس کا خطے خصوصا ایران کی ہمسایہ ریاستوں پر منفی اثر پڑے گا۔

پاکستان ایران کے ساتھ قریبی تعاون کے لئے تیار ہے
پاکستانی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل نے ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا کہ پاکستانی حکام اس معاملے پر اپنے ایرانی ہم منصبوں سے رابطے میں ہیں۔
فرخ اقبال خان نے کہا کہ پاکستان ٹڈیوں کے حملوں سے نمٹنے کے لئے دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
قومی کوآرڈینیٹر این ایل سی سی لیفٹیننٹ جنرل معظم اعجاز نے بھی ارنا نیوز ایجنسی کو بتایا کہ صحرا کے ٹڈیوں سے نمٹنے کے لئے مرکز کے عہدیدار دوسرے ممالک خصوصا ایران کے حکام سے مستقل رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم کیڑے مار دواوں کے لئے ایران کی درخواست پر بھی کوشش کر رہے ہیں۔
اس موقع پر پاکستان میں ایران کے سفیر نے کہا کہ صحرا کے ٹڈیوں کے حملوں سے لاکھوں افراد کی غذائی تحفظ خطرے میں پڑ گئی ہے، تہران اور اسلام آباد کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے سے دونوں ممالک کو اس مسئلے سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
سید محمد علی حسینی نے کہا کہ ایران اور پاکستان نے پوری تاریخ میں ثابت کیا ہے کہ وہ تعاون اور کوششوں کے ذریعے مشکلات پر قابو پاسکتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@