ان خیالات کا اظہار "محمد باقر قالیباف" نے بدھ کے روز فلسطین کی اسلامی مزاحتمی تنظیم حماس کے سربراہ "اسماعیل ہنیہ" کیساتھ ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پ انہوں نے فلسطینی عوام کی مزاحمت اور حماس تحریک کے مجاہدین کی بہادری کی تعریف کرتے ہوئے صیہونی دشمن کیخلاف مزاحمت اور فتح کو جاری رکھنے میں فلسطینی گروپوں کے قائدین کے کردار کو سراہا۔
قالیباف نے مزید کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ یہ ثابت ہوا کہ صیہونی صرف مزاحمت کی زبان کو سمجھتے ہیں اور ان سے سمجھوتہ یا کہ ان کے سامنے مجبوری کہیں نہیں چلے گی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ فلسطینی عوام کی حمایت کی ہے اور ہم یقین رکھتے ہیں کہ فلسطینی جہد و جہد کرنے والوں کی کوششوں سے صدی کی ڈیل اور مغربی کنارے کے مقبوضہ علاقوں میں شامل ہونے کے حالیہ صہیونی ایڈونچر جیسے منصوبوں کو خاک میں ملادیا جائے گا۔
ایرانی اسپیکر نے بعض فریقین کیجانب سے ناجائز صہیونی ریاست سے تعلقات کو معمول پر لانے کو اسٹرٹیجک غلطی قرار دے دیا۔
اس موقع پر اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ فلسطینی عوام اور حماس کی تحریک اس وقت تک اپنی مزاحمت جاری رکھے گی جب تک صہیونی مقبوضہ علاقوں کو نہیں چھوڑ دیتے۔
انہوں نے صہیونی حکومت کے قبضے اور اس حکومت کے توسعہ پسندانہ اقدامات سے متعلق کچھ ممالک کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم خطے کے کچھ ممالک کی خاموشی کی مذمت کرتے ہیں جو صہیونی دشمن کے ساتھ اپنے تعلقات معمول پر لانے کی کوشش کرتے ہیں۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کیجانب سے فلسطینی حکومت اور عوام کی بدستور حمایت کا شکریہ ادا بھی کیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@