یہ بات محمد جواد ظریف نے جمعرات کے روز عالمی یوم القدس کی مناسبت سے اسلامی ریڈیو ٹیلی ویژن یونین کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ اسلامی دنیا کے لئے ایک اہم مسئلہ ہے ، اور یہ ٹھیک ہے کہ گزشتہ میں کچھ عربی ممالک کیمپ ڈیوڈ کے بعد یا قبل میں اور بدقسمتی سے حال ہی میں سعودی حکومت جیسی حکومتوں کی پالیسیاں کے ساتھ اپنے آپ کو اسرائیل کے ساتھ مکمل طور پر متحد کیا ہے، لیکن فلسطین کا مسئلہ کوئی ایسی چیز نہیں ہے جسے ان طریقوں سے فراموش کیا جاسکتا ہے۔
ظریف نے کہا کہ یہ خیال کہ صیہونی حکومت کا مسئلہ مقامی یا عرب مسئلہ ہے صحیح نہیں ہے۔ صیہونیت کا مسئلہ اور جس سے عالمی سیاست کو لاحق خطرات ایک ایسا مسئلہ ہے جو پوری دنیا میں اٹھایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یوروپ اور امریکہ میں بہت سے لوگوں کو دیکھتے ہیں جو واضح طورپر اعلان کرتے ہیں کہ ہماری پالیسیاں صیہونی حکومت اور حکومت نواز گروپوں نے ہماری پالیسیوں کو یرغمال بنا لیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ عرب ممالک امریکہ کے توسط سے یا امریکہ کی ثالثی کے ذریعے صیہونی حکومت کے ساتھ پرامن حل تک پہنچنے کی امید کرتے ہیں جنہوں نے صدی کے معاہدے کے ساتھ سمجا کہ ان کی امید بے ہودہ ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@