یہ بات ماریہ سلطان نے اتوار کے روز اسلام آباد میں ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے ایرانی نور 1 نامی فوجی سیٹلائٹ لانچ کرنے کے کامیاب تجربے کو خلا کے میدان میں ایرانی حکومت اور عہدیداروں بشمول سائنسی برادری کے لئے ایک بہت بڑی کامیابی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی فوجی نور سیٹلائٹ کی لانچنگ نے اپنے دفاع کیلیے ملک اور اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی صلاحیت کو مزید ناقابل تسخیر بنا دیا ہے اور اب ایران کے لیے سمارٹ دفاع سے تجارتی استعمال کا موقع فراہم کیا گیا ہے۔
بین الاقوامی سلامتی کے امور میں اس پاکستانی ماہر نے کہا کہ فوجی سیٹلائٹ کا تجربہ ایرانی قوم اور عہدیداروں کے لئے ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔
ایرانی پاسداران انقلاب کی جانب سے پہلی بار کامیابی کے ساتھ ملٹری سیٹلائٹ کو خلا میں بھیج دیا گیا ہے۔
ایرانی 'نور' نامی سیٹلائٹ کو 'قاصد' راکٹ کے ذریعہ خلا میں بھیجا گیا جو کہ زمین سے 425 کلو میٹر کے فاصلے پر کامیابی کے ساتھ مدار میں داخل ہوگیا۔
ایران کی جانب سے اس سے قبل بھی متعدد بار سیٹلائٹ کو خلا میں بھیجنے کی کوششیں کی جاچکی ہیں تاہم وہ کامیاب نہیں ہوئی تھیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکہ اور یورپ کے بعض حکام نے حالیہ دنوں میں اس بات کا دعوی کیا ہے کہ ایران نے نور 1 فوجی سیٹلائٹ کو لانچ کرنے سے اقوام متحدہ کی قرارداد نمبر 2231 کی خلاف ورزی کی ہے۔
ظریف نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں امریکی اخبار نیویارک ٹائمز مین چھپے ہوئے کچھ تصاویر اور دستاویزات کو بھی شائع کیا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@