یہ بات ' مہدی ہنردوست' نے گزشتہ روز 'پاکستان کی جغرافیائی ضروریات' کے عنوان سے منعقدہ عالمی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہی.
اس موقع پر انہوں نے پاکستان کو ایرانی گیس کی منتقلی کے منصوبے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے پر عملدرآمد پاکستان کی معیشت پر بڑا اثر پڑ سکتا ہے.
ہنردوست نے ایران مخالف امریکی ظالمانہ پالیسیاں اور غیرقانونی پابندیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ایرانی گیس پائپ لائن کی منتقلی ایران مخالف امریکی پابندیوں کے فریم ورک کے تحت نہیں ہے.
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اس منصوبے کے افتتاح کے ساتھ پاکستان کی نئی حکومت کے زیادہ مسائل کا حل ہوسکتا ہے.
ذرائع کے مطابق مارچ 2016ء میں ایران کے صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر گیس پائپ لائن منصوبہ کی تعمیر کا معاملہ زیربحث آیا تھا اور دونوں ممالک نے اس منصوبہ سے متعلق مسائل حل کرنے پر اتفاق ظاہر کیا تھا.
منصوبہ کے تحت 56 انچ قطر کی حامل گیس پائپ لائن ایران کے علاقے عسلویہ سے شروع ہوکر 1150 کلومیٹر دور پاکستان کے سرحد تک بچھائی جائے گی. پاکستان میں کوسٹل ہائی وے کے ساتھ 781 کلومیٹر طویل پائپ لائن بچھائی جائے گی. پائپ لائن کے ذریعے روزانہ 750 ملین کیوبک فٹ گیس کی ترسیل ممکن ہوگی.
9393*274**
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 9 ستمبر 2018 - 11:37
اسلام آباد، 9 ستمبر، ارنا – پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کو ایرانی گیس کی منتقلی اور ان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے کے لئے تیار ہیں.