نیو یارک - ارنا - اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ آج خواتین مشرق وسطی کے بحرانوں اور ظالمانہ پابندیوں کا اصل شکار ہیں.

یہ بات 'غلامعلی خوشرو' نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تنازعات میں خواتین پر تشدد کے حوالے سے منعقدہ نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی.

انہوں نے مشرق وسطی میں موجودہ بحرانوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطی کے خطے میں خواتین، انتہا پسندوں تکفیری اور دہشت گرد عنار کی زد میں ہیں اور وہ غیر انسانی اور وحشیانہ اقدامات کی وجہ زندگی میں خوف کا شکار ہیں.

ایرانی سفیر نے مزید بتایا کہ اس خطے میں دہشت گرد گروہوں ایک منظم طریقے کے تحت غلامی، تشدد اور جنسی زیادتی کے طریقون سے خواتین پر ظلم و ستم کر رہے ہیں.

غلامعلی خوشرو نے اس بات پر زور دیا کہ خوف، دھمکی ،نسل پرستی ،اجنبی فوبیا سے مملو کی اس فضا میں واقعی میں اس خطے کی خواتین سب سے بڑی قربانیوں میں سے محسوب ہو رہی ہیں.

انہوں نے کہا کہ خواتین اس بدامن صورتحال میں نہ صرف اپنے آج کے مواقع بلکہ مستقبل میں اپنے تمام سماجی اور اقتصادی ترقی کے مواقع کو کھو دے گا.

انہوں نے دوسرے ممالک کے خلاف عائد ظالمانہ پابندیوں کے نفاد کو اس ممالک کے عوام کے خلاف ایک اجتماعی سزا قرار دیتے ہوئے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ایسے اقدامات تمام سماجی طبقات بالخصوص خواتین کے بنیادی انسانی حقوق کی واضح خلاف ورزی ہے.

ایران کے نمائندے نے خواتین کے موضوع کے لیےعالمی برادری کے نامعلوم موقف پر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ فلسطین میں ناجائز صہیونی ریاست کی ناپسندانہ پالیسی بھی مظلوم فلسطینی عوام خاص طور پر خواتین کے بنیادی انسانی حقوق کی واضح خلاف ورزی ہے.

انہوں نے اپنے دوسرے ایک بیان میں بھی یمن کےعوام اور خواتین کی بڑی اور اسفناک صورتحال کا ذکر کیا.

9410٭274٭٭