تہران - ارنا - ایران کے 12ویں صدارتی انتخابات کے امیدوار' سید ابراہیم رئیسی 'کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت ملک میں سالانہ 10 لاکھ روزگار کے مواقع کی فراہمی کے لئے موثر پالیسی پر عمل کرے گی.

علامہ رئيسي نے گزشتہ روز ايران كے ٹيلي ويژن پر اپني انتخابي مہم كے پہلے مرحلے ميں خصوصي پروگرام ميں اپني آئندہ حكمت عملي پر روشني ڈالي.

انہوں نے كہا كہ ملك كے اقتصادي اور سماجي مسائل كے حل كے ليے تين حكمت عملي پر توجہ ديني چاہئے سب سے پہلے ملكي معيشت كے مسائل كے خاتمے كے لئے عوامي كي صلاحيت اور ان كے كردار كا استفادہ كيا جائے.

انہوں نے بتايا كہ دوسري بات ملكي سرمايہ ہے، ايران ايك امير اور قدرتي ذخائر سے مالامال ملك ہے لہذا ملك كے مسائل كے حل كے ليے ملكي سرمايہ كے علاوہ ملك كي بڑي عظيم افرادي قوت كا فائدہ اٹھانا چاہيے.

علامہ رئيسي نے كہا كہ ملكي مسائل كے حل كے ليے تيسري حكمت عملي غير ملكي سرمايہ كاري پر خودانصاري كا خاتمہ كرنا ہے اور اسكے بجائے اندروني وسائل اور ملكي سرمايہ پر خصوصي توجہ ديني چاہئے.

رئيسي نے كہا كہ ان كي آئندہ حكومت روزگار كے مواقعوں كي فراہمي ،نوجوانوں كي شادي اور رہائش مسئلے كو حل كرنے كے لئے تعميري اقدامات كرے گي.

انہوں نے مزيد كہا كہ ايران ميں نوجوان افرادي قوت اور تعليم يافتہ افراد كي تعداد زيادہ ہے ان كي حكومت ملك ميں سالانہ 10 لاكھ سے زائد روزگار كے مواقع كو فراہم كرے گي.

انہوں نے كہا كہ زراعت، گرين ہاؤسز، صنعت اور كان كني كے شعبوں ميں افرادي قوت كي صلاحيتوں ميں اضافہ كرنے سے ملك ميں 10 لاكھ روزگار كے مواقع كي فراہمي كے لئے سازگار ماحول فراہم ہوگا.

انہوں نے مزيد كہا كہ ملك كے بينكاري اور مالياتي نظام كي اصلاحات كے ليے اندروني پيداوار ميں مزيد اضافہ كرنا ناگزير ہے.

انہوں نے ملك ميں ماحولياتي آلودگي بشمول دھول كي مشكلات كا ذكر كرتے ہوئے كہا كہ اس وقت ايران كے 11 صوبے دھول كي مشكلات كا سامنا كررہے ہيں جبكہ زراعت كے ذريعے اس مسئلے كا حل نكلا جاسكتا ہے.

انہوں نے كہا كہ ملك ميں انسداد منشيات اور كرپشن كي روك تھام كے لئے سنجيدہ اقدامات كرنے كي اشد ضرورت ہے.

تفصيلات كے مطابق، 19 مئي كو ايران كے آئندہ صدارتي انتخابات ملك اور بيرون ملك ميں منعقد كئے جائيں گے.

ياد رہے كہ ايران كي گارڈين كونسل كي جانب سے 6 حتمي اميدواروں كي اہليت كي تصديق كردي گئي ہے جن ميں موجودہ صدر مملكت حسن روحاني، ايران كے ادارہ آستان قدس رضوي كے سربراہ علامہ سيد ابراہيم رئيسي، موجودہ حكومت كے سنئير نائب صدر اسحاق جہانگيري، ميئر تہران محمد باقر قاليباف، سابق وزير ثقافت مصطفي ميرسليم اور سابق وزير كھيل سيد مصطفي ہاشمي طبا شامل ہيں.

9410٭274٭٭