تہران - ارنا - ایران کے وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے درمیان باہمی اقتصادی تعاون کے فروغ ملنے سے دونوں ممالک میں پائیدار سیکورٹی کے قیام کے لئے مدد ملے گی.

ان خيالات کا اظہار 'عبدالرضا رحماني فضلي' نے گزشتہ روز تہران ميں پاک،ايران 20ويں مشترکہ اقتصادي کميشن کے موقع پر دونوں ممالک کي جانب سے اقتصادي معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کيا.

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک تجارتي اور اقتصادي شعبوں ميں باہمي سرگرميوں کو وسعت دينے کے لئے اہم اقدامات اٹھانے کے لئے پُرعزم ہيں اور اس مقصد کے لئے کسي بھي کوشش سے دریغ نہيں کريں گے.

انہوں نے مزيد کہا کہ 20ويں مشترکہ اقتصادي کميشن کے دو روزہ اجلاس ميں پاکستاني حکام کے ساتھ اچھے نتائج پر پہنچ گئے ہيں اور دونوں ممالک کے درميان اقتصادي، تجارتي، صنعتي، توانائي، مواصلات اور سيکورٹي معاملات پر اچھي مفاہمت حاصل ہوگئي ہے.

ايراني وزير داخلہ نے اس اميد کا اظہار کيا کہ حاليہ اجلاس ميں ہونے والے فيصلوں پر جلد عمل درآمد سے دونوں برادر ممالک کے اقتصادي اور تجارتي تعاون کو مزيد توسيع دينے کے لئے مدد ملے گي.

انہوں نے کہا کہ اس اجلاس ميں طے پاگيا کہ ايک خصوصي کميٹي تشکيل دي جائے گي جس ميں 8 ذيلي کميٹياں ہوں گي اور اگلے مرحلے مين ان کميٹيوں کے اگلے چار مہينوں تک مشترکہ نشستيں منعقد ہوں گي جس کے بعد آئندہ سال پاکستان ميں 21ويں مشترکہ اقتصادي کميشن کا اجلاس منعقد کيا جائے گا.

عبدالرضا رحماني فضلي نے بتايا کہ ايران اور پاکستان کے درميان اب تک 13 سے زائد معاہدے اور دستاويزات پر دستخط کئے جاچکے ہيں اور حاليہ اجلاس ميں 12 دستاويزات کي بھي توثيق کردي گئيں.

پاک،ايران بينکاري تعلقات کي بحالي پر زور ديتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جوہري معاہدے کے نفاذ سے تعاون بڑھانے کے لئے راہ ہموارہ ہوگئي تاہم مشترکہ اقتصادي سرگرميوں کو فروغ دينے کے لئے بينکاري تعلقات کي بحالي ناگزير ہے.

پاک،ايران گيس پائپ لائن کے حوالے سے انہوں نے بتايا کہ اس حوالے سے ماضي ميں طے پانے والي مفاہمت کا جائزہ ليا گيا اور اس منصوبے کو مکمل کرنے پر زور ديا گيا اور اس اجلاس ميں طے پايا کہ پاکستاني حدود ميں اس منصوبے کي تکميل کے عمل کو تيز کيا جائے گا جس کا مقصد ايراني گيس کي پاکستان کو برآمد کرنے کو يقيني بنانا ہے.

اس موقع پر پاکستاني وفد کے سربراہ 'عبدالقادر بلوچ' نے ايراني وزير داخلہ کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کو تعميري قرار ديتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک باہمي تعاون کو بڑھانے کے لئے پُرعزم ہيں اور اس مقصد کے لئے اچھي فضا بھي قائم ہوگئي ہے.

274**