ارنا کے مطابق امریکا کی ٹرمپ حکومت نے ہارورڈ یونیورسٹی کو ایک خط لکھ کر یونیورسٹی کے مینیجمنٹ میں وسیع اصلاحات، طلبا کو داخلہ دینے کی شرائط میں تبدیلی، اور طلبا تنظیموں کی تشکیل نیز یونیورسٹی کیمپس میں طلبا کی سرگرمیوں پر پابندی لگانے کے مطالبات کئے تھے۔
اس خط میں ہارورڈ یونیورسٹی کے عہدیداروں کوخبردار کیا گیا تھا کہ اس خط میں دیئے گئے احکامات پر عمل نہ کرنے کی صورت میں، یونیورسٹی کے لئے فیڈرل حکومت کی مجموعی طورپر 9 ارب ڈالر کی مالی گرانٹ اور معاہدے خطرے میں پڑجائيں گے۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے صدر ایلن گاربر نے گزشتہ پیر کو اعلان کیا تھا کہ یونیورسٹی ٹرمپ حکومت کے احکامات تسلیم نہیں کرے گی۔
اس کے بعد وائٹ ہاؤس نے یونیورسٹی کی گرانٹ اور معاہدے منسوخ کردیئے جانے کا اعلان کیا ہے۔