ارنا کے مطابق مظاہرین کے ہاتھوں میں ایسے بینر اور اعلانات تھے جن پر نئی حکومت کی پالیسیوں کی مذمت میں نعرے لکھے ہوئے تھے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ شام کی عبوری حکومت صرف عہدوں سے چپکی ہوئی ہے اور ہم اس کا کوئی تعمیری کام نہیں دیکھ رہے ہیں۔
مظاہرین نے اسی طرح صوبہ السویدا کے دروزیوں کے مذہبی پیشوا حکمت الہجری کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور ان کی حمایت میں نعرے لگارہے تھے۔
اس رپورٹ کے مطابق مظاہرین اپنے نعروں میں کہرہے تھے کہ " یا ابوسلمان، ہم اپنی جان اور خون سے آپ کو بچائيں گے ۔
مظاہرین نے اسی طرح شام کی عبوری حکومت کے سربراہ الجولانی کے خلاف نعرے لگائے اور ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ مظاہرین نے شہر کی سرکاری عمارتوں سے شام کا سبز پرچم اتار دیا اور اس کی جگہ دروزیوں کا پرچم نصب کردیا۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ نئے گورنر کو نکال دیا گيا ہے ۔