تہران – ارنا – لبنانی پارلیمنٹ میں حزب اللہ سے وابستہ دھڑے کے سربراہ نے کہا ہے کہ اگر صیہونی حکومت نے لبنان کے خلاف وسیع جنگ کا فیصلہ کیا تو خود اپنے خاتمے کا اہتمام کرے گی۔

ارنا نے پیر کو المیادین کے  حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ لبنانی پارلیمنٹ کے رکن محمد رعد نے جنوبی لبنان کے شہر صیدا میں آیت اللہ شیخ  عفیف نابلسی  کی پہلی برسی سے خطاب میں غاصب صیہونی حکومت کو لبنان کے خلاف وسیع جنگ شروع کرنے کے انجام کی طرف سے خبردار کیا ہے۔

 انھوں نے کہا کہ یہ جنگ، علاقائی جنگ پر منتج ہوگی اورغاصب صیونی حکومت کے خاتمے پر ختم ہوگی۔  

 لبنانی پارلیمنٹ میں حزب اللہ کے رکن محمد رعد نے کہا کہ غزہ میں عوام کی دلیرانہ استقامت و پائیداری اور استقامتی محاذ کی جانب سے ان کی حمایت کے نتیجے میں صیہونی دشمن اپنے اہداف میں ناکام رہا ہے۔

         علاقائی جنگ کی بابت  لبنانی وزیر خارجہ کا انتباہ  

  لبنان کے وزیر خارجہ عبداللہ بو حبیب نے بھی کہا ہے کہ لبنان پر اسرائیلی حکومت کا وسیع حملہ علاقائی جنگ پر منتج ہوگا۔      

 انھوں نے کہا کہ جیسا کہ سبھی کہرہے ہیں کہ جنگ صرف لبنان کے لئے ہی نہیں بلکہ سب کے لئے تباہ کن ہوگی بنابریں بہتر ہے کہ تحمل سے کام لیا جائے۔  

 لبنان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ بیروت نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ موجودہ کشیدگی کے پیش نظر اسرائیلی حکومت سے کہے کہ تحمل سے کام لے ۔

 عبداللہ بوحبیب نے اسی طرح شام کے مقبوضہ علاقے جولان کے  مجدل نامی گاؤں میں ہونے والے  حالیہ دھماکے کی تحقیق کے لئے بین الاقوامی کمیٹی کی تشکیل اور اس حوالے سے جنوبی لبنان میں تعینات اقوام متحدہ کی امن فوج کے تعاون کا مطالبہ کیا۔

 یاد رہے کہ مقبوضہ جولان کے گاؤں مجدل میں دھماکے میں  گیارہ افراد ہلاک اور تقریبا 30 زخمی ہوگئے تھے۔  

 اس دھماکے کے بعد صیہونی حکام اور اسرائیلی میڈیا نے حزب اللہ لبنان پر اس کا الزام لگایا لیکن حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ اس دھماکے سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

   شام کی وزارت خارجہ نے  بھی اتوار کو ایک بیان جاری  کرکے مجدل پر حملے کو خود صیہونی حکومت  کا اقدام قرار دیا ہے تاکہ یہ حکومت اپنی جارحیت پورے علاقے میں پھیلاسکے۔

بعض میڈیا ذرائع نے بھی انکشاف کیا ہے کہ مجدل میں دھماکہ صیہونی فوجی کے ایئر ڈیفنس میزائل کا نتیجہ تھا جو فٹبال گراؤنڈ میں گرا تھا۔