ارنا نے جمعے کو فلسطین کی شہاب نیوز ایجنسی کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ غزہ کے میئر یحیی سراج نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی فوجی، غزہ کی حیاتی اہمیت کی تنصیبات پر عمدا حملے کررہے ہیں۔
انھوں نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی چاہتے ہیں کہ غزہ قابل رہائش نہ رہے۔
غزہ کے میئر نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی فوجی، پانی کے ذخائر، درختوں، مساجد، اسکولوں، کالجوں اور اسپتالوں سمیت غزہ کی سبھی بنیادی تنصیبات تباہ کررہےہیں۔
انھوں نے بتایا ہے کہ غزہ کے علاقے شجاعیہ پر غاصب صیہونی فوجیوں کے تازہ حملوں میں 35 فیصد بنیادی تنصیبات نابود ہوچکی ہیں۔
غزہ کے میئر یحیی سراج نے بتایا ہے کہ بنیادی شہری تنصیبات نابود ہوجانے کی وجہ سے ان علاقوں میں جہاں بے گھر ہونے والے فلسطینی شہری پناہ لئے ہوئے ہیں، پانی کی سپلائی نا ممکن ہوگئی ہے۔
انھوں نے کہا ہے کہ ہمیں سنگین مشینوں اور ایندھن کی سخت ضرورت ہے۔
غزہ کے میئر کا کہنا ہے کہ تقریبا ایک لاکھ ٹن کچرا غزہ شہر میں جمع ہوچکا ہے جس کی وجہ سے وبائی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ کھانے پینے کی اشیاء اتنی کم مقدار میں بچی ہیں کہ عوام کی کمترین ضرورت بھی پوری نہیں کی جاسکتی۔
دوسری طرح غزہ میں فلسطین کے انفارمیشن سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی فوجیوں نے تل الہوا اور شہر غزہ کے صنعتی زون سے محدود پسپائی کی ہے اور ہم فلسطینی شہریوں کو خبردار کرتے ہیں کہ غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے اپنے فوجیوں کو پیچھے ہٹانے کے دعووں پر اعتبار نہ کریں اور ان علاقوں میں واپس جانے کے سلسلے میں پوری احتیاط سے کام لیں۔
فلسطین انفارمیشن سینٹر نے اپنے بیان میں مذکورہ دونوں علاقوں، یعنی تل الہوا اور انڈسٹیریل ایریا میں فائرنگ اور شہدا کے جنازے سڑکوں پر پڑے ہونے کی خبر دی ہے۔
فلسطین انفارمیشن سینٹر نے بتایا ہے کہ غاصب صیہونی فوجی شمالی غزہ میں ان تمام چیزوں کو نابود کررہے ہیں جو زندگی گزارنے کے لئے ضروری ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق ایندھن ختم ہوچکا ہے اور بنیادی ترین وسائل بھی نابود ہوجانے کے باعث تل الہوا سے شہیدوں کے جنازے لانے میں کافی دشواریوں کا سامنا ہے۔
فلسطین انفارمیشن سینٹر کا کہنا ہے کہ غاصب صیہونی شمالی غزہ کو اس طرح نابود کردینا چاہتے ہیں کہ اپنی جان بچانے کے لئے شمالی غزہ سے مہاجرت کرنے والے فلسطینی، یہاں واپس آنے کے بارے میں نہ سوچیں۔