ماسکو – ارنا – روس کے معروف ماہر مشرقیات الیکزنڈر پالیشوک کا کہنا ہے کہ ایسے وقت میں کہ واشنگٹن دروغ بیانی اور اپنے عوام نیز دنیا سے حقائق کی پردہ پوشی کررہا ہے، فلسطین کے حامی امریکی یونیورسٹی طلبا کے نام رہبر انقلاب اسلامی کے خط نے حقیقت کوبرملا کردیا ہے۔
روس کے معروف ماہر مشرقیات پروفیسر الیکزنڈر پالیشوک نے ماسکو میں ارنا کے نامہ نگار سے بات چیت میں کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت کئی مہینے سے بے گناہ فلسطینی عوام کا اس طرح قتل عام کررہی ہے کہ اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کے ہاتھوں قتل کئے جانے والوں میں دسیوں ہزار عورتیں اور بچے موجود ہیں۔
پروفیسر الیکزنڈر پالیشوک نے کہا کہ آج پوری دنیا حتی مغربی ملکوں میں بھی فلسطینیوں کے قتل عام کے خلاف آواز اٹھائی جارہی ہے اور احتجاجی مظاہرے امریکی معاشرے اور یونیورسٹیوں میں بھی پہنچ گئے ہیں۔
انھوں نے فلسطین کے حامی یونیورسٹی طلبا کے ساتھ امریکی پولیس کے تشدید آمیز رویئے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کے جمہوریت اور آزادی بیان کے دعوے صرف زبان کی حدتک ہیں اورواشنگٹن کے حکام اس سلوگن کے سائے میں ہر وہ کام کرتے ہیں جس کو اپنے فائدے میں سمجھتے ہیں۔
پروفیسرالیکزنڈر پالیشوک نے کہا کہ حقیقت کا سامنے ہونے پر سکوت اختیار کرنا، حقیقت کی پردہ پوشی اور دروغ بیان امریکی حکام کا وطیرہ ہے۔
روس کے ممتاز دانشور اور ماہر مشرقیات پروفیسر پالیشوک نے مزید کہا کہ امریکا اور دنیا کے دیگر ملکوں کے عوام کا حقیقت سے باخبر ہونا واشںگٹن کے لئے بڑا خطرہ ہے، بنابریں امریکی حکام حقیقت عیاں ہونے سے ڈرتے ہیں اور عوام نیز اقوام سے حقائق کی پردہ پوشی کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔
روس کے اس ماہر مشرقیات دانشور نے فلسطین کے حامی امریکی یونیورسٹی طلبا کے نام رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے خط کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس خط نے حقیقت برملا کردی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس خط کے مندرجات بہت اہم ہیں اور امریکی اس کے حقیقت کو برملا کرنے والے مندرجات کے عام ہونے کی روک تھام کی کوشش کررہے ہیں لیکن انہیں ہر حال میں مخاطبین تک پہنچنا چاہئے ۔
پروفیسر پالیشوک نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اس وقت دنیا کے دیگر رہنماؤں کا بھی فریضہ ہے کہ حقیقت بیان کریں؛ اگر وہ اپنے عوام کے لئے حقائق بیان نہیں کریں گے تو بین الاقوامی میدان جو کچھ ہورہا ہے، اقوام اس سے باخبر نہیں ہوپائيں گی اور فلسطین کے تعلق سے دنیا ایک بار پھر امریکا کے فریب میں آجائے گی اور اسرائیلی حکومت اپنے جرائم کا سلسلہ جاری رکھے گی۔
انھوں نے کہا کہ آج واشنگٹن کی خواہش کے برخلاف دنیا والوں نے مظلوم فلسطینی عوام کی آواز سن لی ہے لیکن امریکی حکام اس کے بعد بھی دروغ بیانی اور غزہ میں اسرائیلی حکومت کے جرائم کی پردہ پوشی کی کوشش کررہے ہیں۔
روسی دانشور پروفیسر الیکزنڈر پالیشوک نے امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطین کے حامی طلبا کے ساتھ پولیس کے تشدد اور امریکی بحریہ کے سابق انفارمیشن افسر اسکاٹ ریٹرکے سفر روس کی ممانعت کو امریکی حکومت کے آمرانہ طرز عمل کا مصداق قرار دیا اور کہا کہ اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ وائٹ ہاؤس عوام کے حقائق سے باخبر ہونے سے ڈرتا ہے۔