تہران/ ارنا- صیہونی اخبار جروزلم پوسٹ کی ایک رپورٹ میں درج ہے کہ یمن کے حملوں کے نتیجے میں ام الرشراش بندرگاہ کی جسے صیہونی ایلات کہتے ہیں، سرگرمیاں مکمل طور پر بند ہوچکی ہیں۔

اس اخبار نے لکھا ہے کہ انصاراللہ یمن نہ صرف براہ راست اسرائیل (مقبوضہ سرزمینوں) کو نشانہ بنا رہے ہیں بلکہ ان جہازوں پر بھی میزائل اور ڈرون سے حملہ کرتے ہیں جو ایلات اور دوسری اسرائیلی بندرگاہوں کی جانب جا رہے ہوتے ہیں۔

اس رپورٹ میں آیا ہے کہ یمن کی مسلح افواج نے ایلات بندرگاہ کی سرگرمیوں کو صفر تک پنہچا دیا ہے۔

ایلات بندرگاہ کے ایک صیہونی عہدے دار گدعون گولبر نے بتایا ہے کہ یمنیوں کی کوشش ہے کہ ایلات بندرگاہ اور اس کی معیشت کا گلا گھونٹ دیں۔

انہوں نے کہا کہ ایشیا سے آنے والے جہاز اب اسرائیل پہنچنے کے لئے پورے افریقہ کا چکر لگا کر بحیرہ روم کے راستے اسرائیل پہنچنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

جروزلم پوسٹ کی رپورٹ میں درج ہے کہ اشدود اور حیفا بندرگاہوں کی صورتحال بھی اسی طرح ہوسکتی ہے کیونکہ یہ دو اسرائیلی بندرگاہیں بآسانی حزب اللہ کے میزائلوں کی زد میں ہیں۔