ارنا نے فلسطین کی شہاب نیوز ایجنسی کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ النصیرات 2 کیمپ میں ایک اسکول میں جہاں غزہ کے عوام کے درمیان تقسیم کرنے کے لئے انسان دوستانہ امدادی سامان رکھا ہوا تھا، صیہونی جنگی طیاروں کی بمباری کے بعد وسیع پیمانے پر آگ لگ گئی ۔
اس رپورٹ کے مطابق صیہونی جنگی طیاروں نے یہ بمباری ایسی حالت میں کی ہے اس سے چند گھنٹے پہلے ہی النصیرات کیمپ پر بمباری میں کم سے کم تیس فلسطینی شہریوں کے شہید اور درجنوں کے زخمی ہونے کی خبر ملی تھی۔
غزہ کی سیول ڈیفنس تنظیم نے بتایا ہے کہ بمباری کے وقت اسکول کی عمارت میں کم سے کم 100 فلسطینی پناہ گزین موجود تھے۔
یاد رہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے غزہ پر وحشیانہ حملے ایسے حالت میں جاری رکھے ہیں کہ اس سے پہلے حماس نے جنگ بندی کے لئے مصر اور قطر کی تجویز کو قبول کرلیا تھا لیکن اسرائیل نے یہ کہتے ہوئے کہ یہ تجویز اس کے مطالبات پورے نہیں کرتی،اس کو مسترد کردیا۔
غاصب صیہونی حکومت نے اسی کے ساتھ بین الاقوامی مخالفتوں کو نظرانداز کرتے ہوئے 6 مئی کو رفح پر زمینی حملے کا فرمان صادر کردیا اور اسرائیلی فوج نے7 مئی کو غزہ اور مصر کے درمیان رفح پاس پر قبضہ کرکے اس کو بند کردیا۔
غاصب صیہونی فوج نے اسی کے ساتھ رفح کے رہاشی علاقوں پر فضائی حملے اور گولہ باری شدید تر کردی۔