ارنا کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے پیر 8 اپریل کی شام بیروت کے علاقے ضاحیہ میں شہید جنرل محمد رضا زاہدی کی یاد میں منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب میں کہا کہ ایرانی کونسلیٹ پر حملے کے دو پہلو ہیں، ایک یہ ہے کہ یہ ایرانی سرزمین پر حملہ ہے اور دوسرے یہ حملہ دہشت گردی بھی ہے اس لئے کہ جنرل زاہدی لبنان اور شام کے لئے ایران کے فوجی مشیر تھے۔
انھوں نے کہا کہ حملہ صرف شام پر نہیں تھا بلکہ ایرانی سرزمین پر بھی تھا ۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ اس کے دہشت گردانہ پہلواور اس دہشت گردی کی سطح کو بھی نظر میں رکھنا ضروری ہے کیونکہ جنرل زاہدی شام اور لبنان میں ایران کے فوجی مشیروں کے سربراہ تھے۔
انھوں نے کہا کہ صیہونیوں کے اس طرح جواب کا انتظار کرنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ سپاہ پاسداران کے انتباہ کی سطح بہت بلند ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم نے پہلے بھی سپاہ پاسداران پر حملہ کیا ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران ہماری طرح، تیسرے ملک میں جواب دیتا ہے۔
حسن نصراللہ نے کہا کہ اس بار ایسا نہیں ہے، امام خامنہ ای اور ایرانی حکام ٹھوس فیصلہ کرچکے ہیں کہ ایران کا جواب براہ راست ہوگا اور امریکیوں اور اسرائیلیوں نے تسلیم کرلیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران جواب ضرور دے گا۔