انہوں نے ایتمار بن گویر کو غیرملکی سیاست میں جاہل قرار دیتے ہوئے کہا کہ، نتن یاہو کے وزیر کے بیانوں نے اسرائیلی حکومت کو عالمی سطح پر مسائل سے دوچار کردیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل بن گویر نے دعوی کیا تھا کہ امریکہ کی موجودہ حکومت اسرائیل کی مرضی کے برخلاف اور ہماری مکمل حمایت کے بجائے فلسطینیوں کو امداد پہنچانا چاہتی ہے جبکہ اگر ٹرمپ ہوتے تو حالات بہت مختلف ہوتے۔
یائیر لاپید نے ان کے اس نوعیت کے بیانات کو ان کے بقول اسرائیل کے مفادات کے برخلاف بیان قرار دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اسرائیل کے سیاسی حلقوں میں اختلاف میں روزبروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور نتن یاہو کی حکومت کا مستقبل تاریک ہے۔