ارنا کے مطابق یمن کی سیاسی کونسل کے رکن محمد البخیتی نے پیر کی رات فلسطین الیوم کے ساتھ بات چیت میں کہا ہے کہ ہم پڑوسی ملکوں سے اپیل کرتے ہیں کہ یمن پر حملے میں اسرائیل اور اس کے اتحاد کے ساتھ تعاون نہ کریں اور ان کے جرائم میں شریک نہ ہوں۔
انھوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ سب کو انتخاب کرنا ہے کہ کس طرف ہوں گے، بچوں کے قاتلین کے ساتھ کھڑے ہوں گے یا مظلوم فلسطینی قوم کا دفاع کریں گے۔
محمد البخیتی نے یہ بیان ایسی حالت میں دیا ہے کہ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے اتوار کی رات ایک بیان جاری کرکے بحیرہ احمر میں امریکا کے حملے میں یمنی بحریہ کے دس جوانوں کی شہادت کی تصدیق کی تھی۔
یمن کی مسلح افوج کے ترجمان یحیی سریع نے اپنے بیان میں بتایا کہ امریکی دشمن کی فوج نے تین کشتیوں پر حملہ کیا جس میں یمنی بحریہ کے دس فوجی شہید ہوگئے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے اسی کے ساتھ کہا ہے کہ امریکی فوج کو بحیرہ احمر میں ہماری کشتیوں پر حملے کے نتائج بھگتنے پڑیں گے۔
انھوں نے کہا ہے کہ ہم سبھی ملکوں کو خبردار کرتے ہیں کہ امریکی دشمن بحیرہ احمر میں پھنس کے رہے گا لہذا اس کے منصوبے میں شامل نہ ہوں۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیلی جہازوں کی حفاظت کے لئے بحیرہ احمر میں امریکی بحریہ کے اقدامات ہمیں غزہ کے عوام کی حمایت سے نہیں روک سکتے۔
یاد رہے کہ یمن نے غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے شروع ہونے کے بعد یمنی فوج نے اسی کے ساتھ غزہ کے مظلوم اور محصور فلسطینی عوام کی حمایت میں بحیرہ احمر اور باب المندب میں صیہونی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔
یمن کی مسلح افواج نے اعلان کررکھا ہے کہ جب تک غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کے حملے بند نہیں ہوجاتے صیہونی اہداف اور اسرائلی بحری حہازوں پر حملے جاری رہیں گے۔
یمن کی فوج نے اسی کے ساتھ واضح کردیا ہے کہ بحیرہ احمر بین الاقوامی جہازرانی کے لئے آزاد ہے اور دنیا کے ہر ملک کے بحری جہاز آزادانہ طور پر یہاں سے آجاسکتےہیں لیکن صیہونی حکومت کے لئے سامان لیجانے والے کسی بھی جہاز کو مقبوضہ فلسطین کی طرف نہیں جانے دیا جائے گا اور نہ ہی صیہونی بندرگاہوں سے کسی بھی جہاز کو بحیرہ احمرکے راستے کہیں بھی جانے کی اجازت دی جائے گی۔