تہران – ارنا- صدرسید ابراہیم رئیسی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اقوام متحدہ کو بڑی طاقتوں کی نہیں بلکہ اقوام کی آواز ہونا چاہئے، کہا ہے کہ اقوام متحدہ سے اقوام کی توقع یہ ہے کہ واقعی اقوام کی تنظیم ہو کیونکہ اگر یہ ادارہ حکومتوں کی تنظیم بن گیا تو اقوام کی آواز نہیں سنی جائے گی۔

ارنا کے نامہ نگار کے مطابق سید ابراہیم رئیسی نے پیر کی شام نیویارک پہنچنے کے بعد کہا کہ اقوام متحدہ اور اس کی جنرل اسمبلی میں یہ گنجائش  پائی جاتی ہے کہ وہاں ایرانی عوام کی بات کی جائے اور اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی بیان کی جائے ۔ انھوں نے کہا کہ ہم اس موقع سے ایرانی عوام کی آواز پہنچانے کے لئے فائدہ اٹھائیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ صدرسید ابراہیم رئیسی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت اور ایرانی عوام کی ترجمانی کے لئے نیویارک گئے ہیں ۔  

    صدر مملکت نے کہا کہ آج ایرانی عوام کی آواز ہمیشہ سے زیادہ رسا اور طاقتور ہے کیونکہ گزشتہ برس  دشمن کی ہائی بریڈ اور شناخت کی جنگ میں ہم نے بہت بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔

 سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ دشمن کا تصور یہ تھا کہ  اس  اس کے ہلانے  سے اسلامی انقلاب کا تناور درخت اکھڑ جائے گا لیکن وہ اس بات سے غافل تھا کہ ماضی کی طرح اس کایہ اندازہ بھی غلط ہے اور ایرانی قوم اس جنگ میں بھی کامیاب رہی ۔

 انھوں نے کہا کہ اس کامیابی کے پیغام بہت اہم ہیں جنہیں بیان کرنے کی ضرورت ہے۔  صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایرانی قوم کے پاس ، حق طلبی، انصاف پسندی، اور بے انصافی نیز بدعنوانی کے خلاف مجاہدت کے تعلق سے کہنے کےلئے بہت کچھ ہے۔

 انھوں نے کہا کہ امید ہے کہ وہ اپنے اس دوے میں ایرانی عوام کی نمائندگی کا حق ادا کرنے میں کامیاب رہیں گے۔

 ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu