یہ بات محمد محمدی بخش نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے بتایا کہ ایران نے حالیہ 10 ماہ میں 10 طیارے خریدے ہیں جن کی اوسط عمر 15-20 سال ہے۔
ایران نے جوہری معاہدے کے اختتام کے بعد ائیربس اور اے ٹی آر کمپنیوں سے متعدد طیارے خریدے لیکن یورپیوں کی جانب سے اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے اور طیاروں کے اسپیئر پارٹس کی فراہمی سے انکار کی وجہ سے ایران کے لیے طیاروں کی دیکھ بھال بہت مشکل ہو گئی ہے۔
ایران کے جوہری معاہدے سے امریکہ کی دستبرداری کے بعد، امریکہ نے بوئنگ اور ایئربس سے ایران کو مسافر طیارے فروخت کرنے کا لائسنس واپس لے لیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1