تہران، ارنا - ایرانی اور برطانوی وزرائے خارجہ نے ویانا میں ہونے والے مذاکرات کے ساتھ ساتھ افغانستان اور یمن کے مسائل کے حوالے سے تازہ ترین پیش رفت کا جائزہ لیا۔

"حسین امیرعبداللہیان" نے پیر کے روز اپنی برطانوی ہم منصب "لیز ٹراس" کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کی۔
ٹراس نے ایران کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے بارے میں لندن کے نقطہ نظر کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات دونوں فریقوں کے مفادات کو پورا کریں گے۔
انہوں نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ برطانیہ ایران کو اپنے بقایا جات کا تصفیہ کرے گا۔
برطانوی وزیر خارجہ نے افغان عوام کی مدد کے لیے برطانیہ اور اقوام متحدہ کے درمیان تعاون کا حوالہ دیتے ہوئے اس سلسلے میں ایران کے موثر کردار اور تعاون کی تعریف کی۔
دریں اثنا، امیرعبداللہیان نے 2021 میں اقوام متحدہ کی ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس اور ایرانی اور برطانوی پارلیمانی دوستی گروپوں کے درمیان مشترکہ ویبینار میں ایرانی نائب صدر کی شرکت کی طرف اشارہ کیا۔
انہوں نے ویانا مذاکرات کے حوالے سے حساس صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے مذاکراتی فریقوں کی سنجیدگی اور جوابدہی پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ویانا مذاکرات کی موجودہ صورتحال ایران کے منطقی اور نقطہ نظر اور اس کے اقدام کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے تمام فریقین کے درمیان ایک متن پر اجتماعی معاہدے اور ایران کے مطالبات کو پورا کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے افغانستان اور یمن کے نازک حالات پر زور دیا۔
انہوں نے افغانستان کے بارے میں ایران کے اصولی موقف کی وضاحت کرتے ہوئے ملک میں ایک جامع حکومت کے قیام کا اعادہ کیا۔
انہوں نے عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ افغان عوام کو فوری مدد فراہم کرے۔
انہوں نے یمن کی سنگین انسانی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے برطانیہ سے امید ظاہر کی کہ وہ ملک میں جنگ اور جارحیت سے پیدا ہونے والی انسانی تباہی کے خاتمے کے سلسلے میں اپنے فرائض سرانجام دے گا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@