یہ بات ایڈمیرل "علی شمخانی" نے منگل کے روز اپنے ٹوئٹر پیج میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ اب تک، ویانا میں امریکی فریق کے ساتھ ایرانی وفد کی بات چیت کا طریقہ غیر رسمی تبادلوں کے ذریعے رہا ہے، اور اس سے زیادہ کی ضرورت نہیں تھی.
شمخانی نے کہا کہ یہ طریقہ صرف دوسرے طریقوں سے بدلا جا سکتا ہے، اگر آپ کو کوئی اچھا سودا مل جاتا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے تیار ہے جب کہ ویانا میں ایران اور 4+1 مذاکرات جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کا ہمیشہ یہ خیال رہا ہے کہ جوہری معاہدے جیسے مسائل پر ایران کے ساتھ براہ راست دو طرفہ یا کثیرالجہتی رابطہ "زیادہ نتیجہ خیز" ہے۔
نیڈ پرائس نے کہا کہ جوہری معاہدے میں واپسی کے لیے امریکہ اور ایران کو فوری طور پر زیادہ موثر رابطے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ جلد از جلد اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ براہ راست سفارتی بات چیت شروع کرنے کا خواہاں ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ایران کے جوہری پروگرام کی ترقی کی رفتار کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جوہری معاہدے کے مکمل نفاذ سے متعلق معاہدے تک پہنچنے کا وقت تقریباً ختم ہو گیا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 25 جنوری 2022 - 13:42
تہران، ارنا - ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سکریٹری نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ویانا مذاکرات میں ایرانی وفد کے امریکی وفد کے ساتھ رابطے کے طریقہ کار کو دوسرے طریقوں سے تبدیل نہیں کیا جائے گا جب تک کہ کوئی اچھا معاہدہ نہیں ہو جاتا۔