یہ بات سعید خطیب زادہ نے گزشتہ روز جمہوریہ ایران کے حق رائے دہی کی معطلی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے اقوام متحدہ میں ایران کے حق رائے دہی کو ختم کر دئے جانے کے سلسلے میں کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ دو سال سے ایران امریکہ کی یکطرفہ اور ظالمانہ پابندیوں کے سبب اقوام متحدہ میں رکنیت کی فیس ادا نہیں کر پا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اقوام متحدہ کے بنیادی اور سرگرم اراکین میں شمار ہوتا ہے اور وہ خود کو اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں میں رکنیت کی فیس بروقت ادا کرنے کا پابند سمجھتا ہے اور پابندیوں کے باعث تمام تر محدودیتوں اور رکاوٹوں کے باوجود ایران نے رکنیت کی فیس کی ادائگی کا بندوبست کر لیا ہے اور معاملے کے حل کے لئے اس وقت بات چیت ہو رہی ہے۔
خطیب زادہ نے مزید کہا کہ ایران کی کوشش ہے کہ ایک ایسا چینل کا بندوبست کر دیا جائے جس سے اقوام متحدہ کی رکنیت فیس کو جلد از جلد اور بر وقت ادا کیا جا سکے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بہتر یہ ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور اس کا سیکریٹریٹ غیر قانونی پابندیوں کے شکار ممالک کی خاص صورتحال کو مد نظر رکھیں اور فیس کی ادائیگی کی راہ میں پیش آنے والی رکاوٹوں کو نظر انداز نہ کریں۔
خیال رہے کہ چند گھنٹوں قبل عالمی ذرائع ابلاغ نے خبر دی تھی کہ ایران سمیت دنیا کے آٹھ ممالک کو اقوام متحدہ کی رکنیت فیس ادا نہ کرنے کے باعث حق رائے رہی سے محروم کر دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کا یہ اقدام امریکہ کی اقتصادی دہشتگردی کا ایک اور نتیجہ شمار ہوتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1