ویانا، ارنا - اسلامی جمہوریہ ایران کے ماہرین چند منٹ قبل P4+1 گروپ کے نمائندوں کے ساتھ پابندیوں کے خاتمے کے طریقوں کے بارے میں مذاکرات کرنے کے لیے کوبرگ ہوٹل روانہ ہوئیں۔

یہ مذاکرات کل جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں طے پانے والے معاہدے پر مبنی ہیں اور مذاکرات میں شریک ممالک کے نمائندوں نے غیر قانونی اور جابرانہ پابندیاں ہٹانے کی ترجیح پر زور دیا۔

فریقین ان نشستوں میں پابندیوں کے خاتمے کی دیانتداری اور امریکی غیر قانونی اقدامات کو نہ دہرانے کی ضمانت پر  بات چیت کریں گے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کا کہنا ہے کہ اگر ویانا میں کوئی معاہدہ طے پاتا ہے تو سب سے پہلے امریکہ کو 2015 کے معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والے کے طور پر پابندیاں کو اٹھائے اور پھر تصدیق کے بعد جوہری معاہدے کے دائرہ کار میں ایٹمی کارروائی کی جائے گی۔

رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ دوسری فریق نے ایران کے مطالبات کی بنیاد کو تسلیم کر لیا ہے اور اس کے حصول کے لیے روڈ میپ ماہرین کی ذریعے جائزہ لیا جائے گا اور ویانا مذاکرات میں شریک ممالک آنے والے دنوں میں  مالیاتی اور بینکنگ پابندیوں سے پابندیوں پر گفتگو کریں گے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کا خیال ہے کہ اگر دوسرا فریق پابندیاں اٹھانے، ایرانی مطالبات خاص طور پر تصدیق اور ضمانت کے دو مسائل، کے قبول کرنے میں سنجیدہ ہوئیں تو ہم کم وقت میں کسی معاہدے تک پہنچ سکتے ہیں۔

پابندیوں کے خاتمے سے متعلق مذاکرات کا آٹھواں دور اسلامی جمہوریہ ایران کے سینئر مذاکرات کار علی باقری  کنی اور  یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے نائب سربراہ "انریکہ مورا"کی سربراہی میں کل بروز پیر شروع ہوا۔

یہ نشست ایرانی وفود، P4+1 گروپ اور یورپی یونین کی شرکت کے ساتھ شروع ہوئی جس میں میں مذاکراتی عمل کے جاری رکھنے کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

میڈیا کے کچھ دعووں کے برعکس، ویانا میں پابندیاں ہٹانے کے لیے مذاکرات کا آٹھواں دور جاری ہے، اور صرف ہفتے کے آخر (جمعرات سے)  سے نئے سال اور کوبرگ ہوٹل کی بندش کی وجہ سے تین دن کے وقفے کے لیے عارضی طور پر معطل کر دیا گیا۔

یہ مذاکرات جو جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس کے ساتھ کل (پیر) دوبارہ شروع ہوا ہے جمعرات تک جاری رہیں گے اور 2021 کے آخری دنوں یعنی 31 دسمبر، یکم اور 2 جنوری کو تین دن کے وقفے کے بعد 3 جنوری سے جاری رہیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ مورا نے کل صحافیوں کو بتایا کہ یہ معطلی صرف مذاکرات کی جگہ (ہوٹل) کی خدمات اور سہولیات کی بندش کی وجہ سے ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@   

https://twitter.com/IRNAURDU1