ارنا نمائندے کے مطابق، اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عمران خان اور حسین امیر عبداللہیان کی آج کی ملاقات میں دونوں فریقین نے علاقے کی تازہ ترین تبدیلیوں، افغانستان کی صورتحال اور باہمی دلچسبی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم نے اسلام آباد کے علاقائی موقف کی بدستور حمایت پر اسلامی جمہوریہ ایران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کو دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عمران خان نے ایران اور پاکستان کے تعلقات کو برادارانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد، باہمی تعاون کی تقویت پر پُختہ عزم رکھتا ہے۔
عمران خان نے مسئلہ افغانستان اور اس ملک کی ابتر معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ افغاستان کی معیشت کی تباہی کی روک تھام و نیز عوام کی معاشی صورتحال میں بہتری آنے کیلئے بین الاقوامی امداد کی جلد از جلد ضرورت ہے۔
پاکستانی وزیر اعظم نے اس امید کا اظہار کرلیا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی 17 ویں ہنگامی اجلاس، رکن ممالک میں افغانستان میں مدد پر حوصلہ افزائی کا باعث بنے گی۔
انہوں نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان کی تعمیر نو اور اس ملک کے بنیادی ڈھانچوں کو وسعت دینے پر مزید طریقے حل نکالیں۔
پاکستان کے وزیر اعظم کے دفتر میں اپنے بیان میں ایرانی وزیر خارجہ کے ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے ڈاکٹر امیر عبداللہیان نے افغانستان کی اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس کی میزبانی پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایران، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
واضح رہے کہ اس اجلاس میں ایرانی سیاسی وفد کے ارکان، پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر اور اسلام آباد میں تعینات ایرامی سفیر "سید محمد علی حسینی" نے شرکت کی۔
خیال رہے کہ امیر عبداللہیان نے پاکستانی دارالحکومت میں او آئی سی کے ہنگامی اجلاس کے موقع پر ترکی، جمہوریہ آذربائیجان اور سیرالیون کے وزرائے خارجہ کے علاوہ او آئی سی کے نئے سیکرٹری جنرل سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@