پاکستان کے بعض شہروں میں اس رات کو سردیوں کی پہلی رات سمجھتے ہیں اور سردی کے موسم کو روایتی جشن مناتے ہیں۔
لاہور، کوئٹہ، پشاور اور کراچی میں جمعرات کے روز ایرانی ثقافتی مراکز کی جانب سے بھی یلدا کی رات منائی گئی۔
پاکستان میں ایران کے ثقافتی قونصلر احسان خزاعی نے دونوں ہمسایہ ممالک کے عوام کو اس رات کی آمد پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ان تقریبات کا انعقاد ایک دوسرے کے ساتھ رہنے اور دوستی اور مہربانی پھیلانے کا موقع ہے۔
انہوں نے یلدا کی رات کے فلسفے اور تاریکی پر روشنی کے غلبہ کے آغاز کی وضاحت کی۔
ایرانی سفارتخانے کے ثقافتی مشیر نے ایرانی اور اسلامی ثقافت کے تحفظ اور پھیلاؤ میں بیرون ملک ایرانیوں کے کردار کی اہمیت پر زور دیا۔
اس تقریب میں کچھ ایرانی سفارت کار، اسلام آباد میں مقیم ایرانیوں کا ایک گروپ، نومل یونیورسٹی کے فارسی زبان و ادب کے پروفیسرز اور طلباء نے شرکت کی۔
راولپنڈی میں ایرانی ثقافتی مرکز کے نئے ڈائریکٹر فرامرز رحمان زاد نے ایرانی ثقافت میں یلدا کی رات کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
یلدا کی رات کی رسومات شمالی پاکستانی صوبے گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں منعقد کی جاتی ہیں، جسے "مہ فنگ" تہوار کے نام سے جانا جاتا ہے، اور ساتھ ہی بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کے کچھ شہروں میں بھی موسم سرما کی روایتی تقریبات دیکھنے کو مل رہی ہیں۔
ایرانیوں کی طرف سے یلدا کی رات کا مشاہدہ تقریباً 7,000 سال پہلے کا ہے۔ "شب یلدا" یا "شب چلہ" تاریکی پر روشنی کی فتح کی رات اور ایرانیوں کے درمیان مساوات کی علامت رہی ہے۔
یہ وہ وقت ہوتا ہے جب کنبہ کے افراد سردیوں کی چھٹی منانے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔ تقریب میں لوگ طرح طرح کے کھانے کھاتے ہیں جن میں تربوز اور انار سے لے کر گری دار میوے اور مٹھائیاں شامل ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 17 دسمبر 2021 - 18:37
اسلام آباد، ارنا - پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ثقافتی قونصلیٹ کی جانب سے راولپنڈی میں واقع ایرانی ثقافتی مرکز میں "شب یلدا" کی قدیم رسم کے حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔