اسلام آباد، ارنا – پاکستانی سینیٹ کے تجارتی کمیشن کے اراکین نے ایک ہی وقت میں پاکستان کی جانب سے سرحدی پٹی میں ایک نیا (غیر سرکاری) گزرگاہ کھولنے کے ساتھ ہی دونوں ممالک کے سرحدی باشندوں کی مقامی تجارت اور نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے، ایران کے ساتھ سرحدی تعلقات اور بارٹر سسٹم کو آسان بنانے کے مقصد سے کوئٹہ" کا دورہ کیا۔

پاکستان کے سرکاری ذرائع کے مطابق سینیٹ کی تجارتی کمیٹی کے اراکین کے دورے کوئٹہ کے حکم کو سینیٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی نے دیا ہے جس دورے کا اہم  مقصد ایران اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تجارتی تعاون سے متعلق تازہ ترین تبدیلیوں اور تاجروں کو درپیش مسائل کا کا جائزہ لینا ہے۔

یہ دورہ پاکستان کی جانب سے ایک نئی سرحدی کراسنگ کے افتتاح کے موقع پر ہے جس کا مقصد دونوں ممالک کے سرحدی باشندوں کی نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرنا اور ایران اور پاکستان کے سرحدی باشندوں کے درمیان تجارت کو فروغ دینا ہے۔

کوئٹہ میں ایران کے قونصل جنرل کےکہنے کے مطابق یہ نیا گزرگاہ ایک غیر رسمی کراسنگ ہے جسے پاکستانی سرحدی باشندوں کی درخواست پر کھولا گیا ہے تاکہ ایرانی سرحدی باشندوں کے ساتھ تجارت اور نقل و حرکت کو آسان بنایا جا سکے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستانی سینیٹ کی تجارتی کمیٹی کے اراکین کا خصوصی اجلاس کوئٹہ میں منعقد ہوگا جس میں وزارت تجارت و اقتصادیات کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے حکام اور کوئٹہ چیمبر آف کامرس کے اراکین بھی شرکت کریں گے۔

بارٹر سسٹم اور ایران اور پاکستان کے درمیان سرحدی تعلقات کو بڑھانا پاکستانی سینیٹ کی کمیٹی کے ایجنڈے میں شامل ہے اور اس سلسلے میں کوئٹہ چیمبر آف کامرس اور اسلامی جمہوریہ ایران کی تجاویز پر غور کیا جائے گا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@   

https://twitter.com/IRNAURDU1