ارنا نمائندے کے مطابق، پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے جنرل "محمد قنبری" اور ان کے ہمرا وفد نے آج بروز پیر کو پاکستان فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے سربراہ "ثنا اللہ عباسی" سے ملاقات اور گفتگو کی۔
جنرل قنبری نے اپنے دورہ پاکستان کے پہلے دن کے دوران، ارنا نمائندے سے ایک خصوصی انٹرویو میں، اپنے پاکستانی ہم منصب اور دیگر پولیس اداروں کے عہدیداروں سے مذاکرات کے نتائج کو مثبت اور تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقین کے درمیان اچھی مفاہمتیں ہوئی ہیں اور مستقبل میں اس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرحد کے دونوں طرف ہونے والے مشترکہ جرائم کیخلاف مقابلہ کرنے کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستانی فریق کے ساتھ اچھے معاہدے طے پائے ہیں۔ جس کے مطابق، جب دو ممالک میں ایک مشترکہ مجرم ہوں، یعنی دونوں فریقین کے مجرم، ایک دوسرے کے جغرافیہ سے واقفیت یا ادراک کے لحاظ سے اور جرم کرنے کے بعد اس جغرافیہ میں داخل ہونا چاہتے ہیں تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی سی آئی ڈی پولیس کے سربراہ نےکہا کہ اس تفہیم سے ایسے عناصر کے لیے جرم کی قیمت بڑھ جاتی ہے جو ایسا ارادہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا دونوں فریقین نے تعلیمی تعاون، تجربات کا تبادلہ خاص طور پر منظم جرائم سے نمٹنے کے میدان میں تعاون کا خیر مقدم کیا۔
جنرل قنبری نے کہا کہ پاکستان فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی کی کالج کے دورے سے اس کالج اور اسلامی جمہوریہ ایران کی سی آئی ڈی پولیس کے تحقیقاتی ادارے کے درمیان تعلیمی تعاون پر اچھے مذاکرات کیے گئے اور منظم یافتہ جرائم سے نمٹنے میں تعاون پر بھی اچھی مفاہمتیں ہوئیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کی مفاہمتوں سے مجرم اب پہلے کی طرح خالی جگہوں کو استعمال نہیں کر سکیں گے اور دونوں ممالک کی سرحدوں پر سیکورٹی کا دائرہ یقینی طور پر مزید گہرا ہو جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق جنرل قنبری اور ان کے ہمراہ وفد کل بروز منگل کو اسلام آباد میں پاکستانی وزیر داخلہ یا پاکستانی محکمہ خارجہ کے قائم مقام سے ملاقات کریں گے۔
کچھ تھانوں اور سائبر کرائم سے لڑنے کے مراکز کے دورے سمیت شہر لاہور کا دورہ اور پاکستان فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی کے علاقائی ڈائریکٹرز سے ملاقات، ایرانی وفد کے دورہ پاکستان کے دیگر طے شدہ شیڈول ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@