ویانا، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی مذاکرات کار "علی باقری کنی" نے ویانا میں گہری سفارتی مشاورت کے سلسلے میں آئی اے ای اے کے سربراہ "رافائل گروسی" سے ملاقات اور گفتگو کی۔

رپورٹ کے مطابق اس اجلاس کا ویانا میں قائم عالمی جوہری توانائی ادارے میں انعقاد کیا گیا۔

ابھی اس ملاقات سے متعلق تفصیلی باتیں دستیاب نہیں ہیں؛ لیکن گزشتہ روز کے دوران، ایران جوہری سرگرمیوں سے متعلق آئی اے ای اے کے سربراہ کی اشتعال انگیز رپورٹ کے پیش نظر ایسا لگتا ہے کہ ایرانی فریق، عالمی جوہری ادارے کے موقف کو سیاسی مقاصد کے لیے غیر سیاسی استعمال کرنے پر زور دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز جوہری مسائل پر ورکنگ گروپ کے اجلاس کے موقع پر، عالمی جوہری ادارے کے ڈائریکٹر جنرل نے ایران کی جوہری سرگرمیوں کی پیش رفت سے متعلق ایک رپورٹ جاری کرتے ہوئے ایک بار پھر پیشہ ورانہ اصولوں کیخلاف اس تنظیم کو ایران پر دباؤ ڈالنے کے لیے مغربی جماعتوں کا سیاسی آلہ قرار دے دیا۔

اس کے بعد رافائل گروسی نے فرانس 24 کے ساتھ ایک انٹرویو میں ایران  کیخلاف یورینیم افزودگی کی سرگرمیوں سے متعلق غیر تعمیری الزامات لگائے اور مذاکرات کی سمت کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔

اس سلسلے میں اعلی ایرانی سفارتکار نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دوسرے اداکار جو ان مکالموں کے میدان سے باہر ہیں یا ڈائیلاگ میں کچھ اداکاروں کے ذریعے براہ راست بات چیت کے عمل میں خلل ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں اور معاہدے تک پہنچنے کے راستے اور تعمیری مکالموں کی راہ میں خلل ڈالتے ہیں، پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کل 1+4 کے وفود کے مختلف نمائندوں کے ساتھ ایک ملاقات خبردار کیا ہے کہ مذاکرات سے باہر اداکاروں کے خیالات اور نقطہ نظر کو مذاکراتی عمل پر منفی اثرات مرتب کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@