تہران، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے رازی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ نے کہا ہے کہ اس ادارے کی جانب سے تیار کردہ رازی کووپارس ویکسین کے بہت سے غیر ملکی صارفین ہیں۔

ڈاکٹر علی اسحاقی نے کہا کہ یہ ویکسین نئی نسل کی ویکسین میں سے ایک ہے اور اسے ایرانی ماہرین اور سائنسدانوں نے تیار کیا ہے۔
 انہوں نے کہا کہ یہ ویکسین 90 فیصد سے زیادہ قوت مدافعت فراہم کرتی ہے، یہ دو خوراکوں پر مشتمل ہے، ایک یاد دہانی کی خوراک لگائی جانی چاہیے اور یہ 60 ہزار لوگوں پر کوشش کی۔
اسحاقی نے کہا کہ ویکسین کے لیے ٹارگٹ مارکیٹس کا تعین کر لیا گیا ہے اور وہ وزارت صحت کی ضروریات کے مطابق ان بازاروں کا رخ کر سکتے ہیں۔
رازی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اپنی 98 سالہ تاریخ کے ساتھ ایران کے اہم ترین سائنسی مراکز میں سے ایک ہے۔ انسٹی ٹیوٹ سالانہ بائیولوجیکل ویکسین کی 3.5 ملین خوراکیں تیار کرتا ہے۔
انسٹی ٹیوٹ انسانوں اور جانوروں پر لگائی جانے والی ویکسین تیار کرتا ہے۔انسٹی ٹیوٹ میں 10 لیبارٹریز ہیں جو مختلف شعبوں میں کام کرنے والے جدید آلات سے لیس ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@