تہران، ارنا – ایرانی وزیر ثقافت اور اسلامی گائیڈنس نے کہا ہے کہ علاقائی ممالک کے ساتھ ثقافتی اور فنی شعبوں میں وسیع تر تعامل صدر رئیسی کی حکومت کی قطعی پالیسی ہے۔

یہ بات "محمد مہدی اسماعیلی" نے پیر کے روز تہران میں تعینات تاجک سفیر "نظام الدین زاہدی" کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ دو ایرانی اور تاجک قومیں ایک دوسرے کے ساتھ ایک ہی زبان میں بات کرتی ہیں اور مترجم یا ترجمان کی ضرورت نہیں ہے، جس سے دونوں ملکوں کی ثقافتی مشترکات کی گہرائی کا پتہ چلتا ہے۔
اسماعیلی نے کہا کہ ہمارے لوگ تاجک حکومت کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں اور تاجک قوم کو ایک دوستانہ پڑوسی سمجھتے ہیں، ایران اور تاجکستان کی مشترکہ قدیم ثقافت دونوں قوموں کے لیے باعث فخر ہے اور ایرانیوں نے ہمیشہ تاجکستان سے قربت کو محسوس کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وسطی ایشیا اور خطے کے تمام فارسی بولنے والے ممالک بشمول تاجکستان موجودہ ایرانی حکومت کے لیے خاص طور پر توجہ کا مرکز ہیں چونکہ ہم سب ایک ہی لسانی کمپلیکس میں ہیں اور یہ انفرادیت ظاہر کرتی ہے کہ مشترکہ ثقافتی تعامل کے لیے ہمارے پاس بہت سی وجوہات ہیں۔
ایرانی آرٹس کونسل کے سربراہ نے کہا کہ وزارت ثقافت اور اسلامی گائیڈنس دونوں تہران اور دیگر ایرانی شہروں میں تاجکستان ثقافتی ہفتہ کے انعقاد کا خیرمقدم اور حمایت کرتی ہے۔
اس دوران انہوں نے سنیما، موسیقی، فنون لطیفہ، ڈرامائی فنون اور ادب جیسے شعبوں میں ثقافتی تعاون کی تجویز پیش کی۔
انہوں نے صدر رئیسی کے تاجکستان کے پہلے غیر ملکی دورے کا بھی حوالہ دیا، جس میں ثقافتی اور فنی تعلقات کی بحالی پر روشنی ڈالی گئی، اور اعلان کیا کہ وزارت ثقافت تاجکستان کے ساتھ ثقافتی تعلقات کو وسعت دینے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے بھی ممکنہ مشترکہ ثقافتی پروگراموں کا حوالہ دیا جیسے کہ نوروز کی تقریبات، "مشترکہ تاریخی ورثہ کے طور پر" تمام فارسی بولنے والی قوموں کے لیے جو ان سب کی ہیں۔
تاجکستان کے سفیر زاہدی نے بھی ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان عظیم ثقافتی اور فنی مشترکات کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ایران اور تاجکستان کے درمیان ثقافتی تعاون اب سے عملی طور پر پہلے سے کہیں زیادہ بڑھے گا۔
انہوں نے کہا کہ صدر رئیسی کا دورہ تاجکستان دوطرفہ تعاون بالخصوص ثقافتی اور فنی شعبوں میں ایک نئے باب کے آغاز کی علامت ہے، اس طرح کا تعاون مفاہمت کی دستخط شدہ یادداشتوں (MOUs) کے فریم ورک میں ہونا چاہیے۔
تاجکستان کے سفیر نے تہران میں تاجکستان ثقافتی ہفتہ کے انعقاد پر تبصرہ کرتے ہوئے جس میں نظموں کی راتیں، فلموں اور موسیقی کی نمائش شامل ہے، اس بات پر زور دیا کہ تہران میں اس طرح کی سرگرمیوں کا انعقاد دو طرفہ ثقافتی تعلقات کی ریل پیل کرنے کا باعث بنے گا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@