یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے گزشتہ روز متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید کے ساتھ ایک ٹیلی فونک رابطے میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے دو طرفہ تعلقات کے بڑھتے ہوئے رجحان اور علاقائی اور بین الاقوامی تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے ایران اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات کو روایتی اور مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات دونوں ممالک کے لیے خصوصی اہمیت کے حامل ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ تعلقات میں بہتری دوطرفہ تعلقات کی بھرپور ترقی کا باعث بنے گی۔
امیر عبداللہیان نے دونوں ممالک کے درمیان بعض ایگزیکٹو مسائل کے حل کو تجارتی تعلقات میں سہولت اور ترقی کا باعث قرار دیتے ہوئے سمجھا اور امید ظاہر کی کہ دونوں حکومتوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور بین الاقوامی تعلقات کے سائے میں پیدا ہونے والے مسائل حل ہو جائیں گے۔
انہوں نے آئندہ جوہری مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایک اچھے معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیار ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ دیگر فریقین کو اپنے وعدوں پر واپس آنا چاہیے۔
ہمارے ملک کے وزیر خارجہ نے اپنے اماراتی ہم منصب کے دمشق سمیت خطے کے دورے کو ایک مثبت قدم قرار دیا۔
اس موقع پر متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے ایرانی وزیر خارجہ کیلیے صحت اور تندرستی کی دعا کی۔
شیخ عبداللہ بن زاید نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تبادلوں میں درپیش مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے ماہرین موجودہ مسائل کا جائزہ کر کے پیدا ہونے والے مسائل کو حل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
انہوںنے ماحولیاتی بحرانوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی مسائل کے حل کے لیے عالمی اور علاقائی تعاون ہونا چاہیے، اور ہم اس سلسلے میں خطے کے ممالک کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں۔
اس گفتگو میں متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے امیر عبداللہیان کو اپنے ملک کے دورے کی دعوت دی اور امیر عبداللہیان نے بھی انہیں ہمارے ملک آنے کی دعوت بھی دی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1