آسٹریلیا کی طرف سے خصوصی سیاسی اور غیر آباد کاری کے امور کی کمیٹی میں پیش کردہ قرارداد کے مسودے پر مذاکرات کے کئی دور اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی متفقہ منظوری کے بعد، اسلامی جمہوریہ ایران یہ ممتاز بین الاقوامی سائنسی ادارہ مکمل رکنیت کے لیے اپنے موقف کو "مبصر" کی حیثیت سے تبدیل کرنے میں کامیاب ہو گیا۔
اس سائنسی کمیٹی میں شمولیت کے عمل سے متعلق پابندیوں کی وجہ سے، جو بنیادی طور پر مغربی بلاک کے ممالک کے زیر انتظام ہے، اسلامی جمہوریہ ایران نے 2011 میں جنرل اسمبلی کے 66ویں اجلاس سے اپنے سفارتی طریقہ کار اور مشاورت کا آغاز کیا ۔آخر کار کئی بار اس کمیٹی میں شمولیت اختیار کی۔
اس سال کی قرارداد میں اسلامی جمہوریہ ایران کو کمیٹی کے اجلاسوں میں ایٹمی سائنسدان کی موجودگی میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے علاوہ ناروے، الجزائر اور متحدہ عرب امارات بھی ایٹمی تابکاری کے اثرات سے متعلق اقوام متحدہ کی اس سائنسی کمیٹی کے رکن بن گئے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 10 نومبر 2021 - 11:40
نیویارک، ارنا - اسلامی جمہوریہ ایران صیہونی کی مخالفت اور امریکہ کی رکاوٹوں کے باوجود ایٹمی تابکاری کے اثرات سے متعلق اقوام متحدہ کی سائنسی کمیٹی کا مستقل رکن بن گیا ہے۔